ارشد شریف کی والدہ کا بیٹے کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے حصول کیلئے عدالت سے رجوع

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )23 اکتوبر کو کینیا میں قتل کیے جانے والے صحافی و اینکر پرسن ارشد شریف کی والدہ نے بیٹے کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے حصول کےلیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا ہے ۔
نجی ٹی وی چینل "ڈان نیوز "کے مطابق مرحوم ارشد شریف کی والدہ کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے ، درخواست میں صدر، سیکرٹری ،وزارت داخلہ اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں ارشد شریف کی والدہ کاکہنا ہے کہ ان کے بیٹے کی لاش 25 اکتوبر کو کینیا سے پاکستان پہنچی تھی اور اہل خانہ کی درخواست پر 26 اکتوبر کو لاش کا پوسٹ مارٹم کیا گیا تھا، درخواست کے مطابق لواحقین کے نمائندہ کرنل عثمان پوسٹ مارٹم رپورٹ لینے کے لیے 3 نومبر کو پمزہسپتال اسلام آباد پہنچے تھے تاہم انہیں بتایا گیا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ پولیس کے حوالے کر دی گئی ہے، بعد ازاں پولیس نے پوسٹ مارٹم رپورٹ کے حوالے سے لاتعلقی کا اظہار کیا اور کرنل عثمان کو پمز ہسپتال جانے کا کہا۔
درخواست میں کہا گیا کہ درخواست گزار چاہتے ہیں کہ ارشد شریف کے حوالے سے تحقیقات شفاف ہوں اور اس میں کرنل عثمان کو بھی براہ راست شامل کیا جائے اور پیشرفت سے لمحہ بہ لمحہ آگاہ کیا جائے،درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت فریقین کو حکم دے کہ مرحوم کی پوسٹ مارٹم رپورٹ لواحقین کے حوالے کی جائے اور اہل خانہ کی رضامندی کے بغیر رپورٹ کو منظر عام پر نہ لایا جائے۔
ارشد شریف کی والدہ کے وکیل نے 4 نومبر کو درخواست کی سماعت کی استدعا بھی کی تاہم عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کیس فوری طور پر قابل سماعت نہیں ہے