تاجر تنظیموں نے اجتماعی طور پر پراپرٹی ٹیکس اضافہ ناروا قرار دے کر مسترد کر دیا

       تاجر تنظیموں نے اجتماعی طور پر پراپرٹی ٹیکس اضافہ ناروا قرار دے کر ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ملتان  ،،،،،،،،،،،  اشفاق احمد  

    جنوبی پنجاب، سیلاب کے بعد سنبھلنے کے مراحل میں ہے۔ صوبائی حکومت کی امدادی مہم اپنی جگہ،عوامی صدقات، زکوٰۃکے ہمراہ متعدد فورسز علاقے میں سرگرم عمل ہیں متاثرین سیلاب کے کوائف صاف شفاف طریقے سے مرتب کر کے امدادی رقوم کی فراہمی کو یقینی بنایا جار ہا ہے۔ اس میں کو ئی دوسری رائے نہیں کہ یہ نیکی کا،کام ہے لیکن اس میں بھی کوئی ابہام نہیں کہ جنوبی پنجاب کے پسماندہ خطے کے باسیوں کو اسی وقت قومی منظر نامے میں جگہ ملتی ہے جب کبھی وہ قدرتی آفات کی زد میں ہوتے ہیں قومی سطح پر ووٹوں کی باری آتی ہے قومی الیکشن یا پھر پارٹیوں کے جوڑ توڑ میں اسی خطے سے قومی اسمبلی کے 48ووٹ خاص اہمیت کے حامل ہیں،پارٹیوں میں فارورڈ بلاک بنانے میں یہ خطہ زرخیر ترین ہے۔ تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ یہ علاقہ اس قابل ہو جائے کہ کوئی بھی آنے    والا، نیا حکمران یہ اعلان کرتے ہوئے خطے میں قدم رنجا، نہ فرمائے کہ جنوبی پنجاب کی پسماندگی ختم کر کے دم لیں گے۔ 

     ہفتہ رواں خطے کی سیاسی، سماجی سرگرمیوں کے ساتھ تاجروں، صنعتکاروں اور حکومت پنجاب،سرکاری ملازمین اپنے مطالبات کے حق میں سراپا احتجاج رہے،ملتان میں ملازمین کے اکٹھ میں فیصلہ کیا گیا کہ لیو انکیشمنٹ کے خاتمے اور پنشن میں کٹوتی کے حکومتی فیصلوں کے واپس لئے جانے تک احتجاج جاری رہے گا اس سلسلہ میں ضلعی سطح اور صوبائی سطح پر لاہور میں دھرنے دیئے جائیں گے ملازمیں کا    موٰقف تھا کہ مسلم لیگ ن کی قیادت نے حکومت سازی سے قبل ملازمین سے جو وعدے کئے ان کو پورا کیا جائے سرکاری ملازمین کو ان کا وہ حق دیا جائے جو، ان کی تعیناتی کے وقت طے کیا گیا تھا، قوانین میں تبدیلی کرکے مراعات میں کمی کرنا غیر قانونی اور غیر اخلاقی عمل ہے جس کے خلاف احتجاج جاری رہے گا۔ 

   ملتان سمیت جنوبی پنجاب بھر میں تاجر تنظیموں نے پراپرٹی ٹیکس میں اضافے کو مسترد یا ہے تاجر نمائندوں کو کہنا ہے کہ پراپرٹی ٹیکس میں یکمشت ڈیڑھ سو فیصد تک اضاٖفہ منظورنہیں ہے حکومت پنجاب کے محکمہ   ایکسائز کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہیں ٹیکسوں میں یہ ہوشربا اضافہ واپس لیا جائے تاہم دس سے پندرہ فیصد اضافہ ہو تو عوام ادا کرنے کو تیار ہیں۔

 دریں اثناء ملتان میں ایوان صنعت و تجارت کی جانب   سے زرعی و صنعتی شعبہ کے لیئے بجلی کے نرخوں میں کمی کو سراہا جارہا ہے سابق صدر  خواجہ ایم حسین کی جانب سے کہا گیا کہ حکومتی پالیسیوں سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو رہا ہے پاکستان کی معیشت نازک، مگر اہم مرحلے سے گزر رہی ہے انڈسٹری کو مستقل بنیادوں پر بحرانوں سے نکالنے کے لئے جامعہ پالیسی مرتب کی جائے۔ 

    ہفتہ رواں مسلم لیگ ن کی رہنما تہمینہ دولتانہ نے ضلعی وہاڑی کے علاقے ٹھینگی میں لیگی ورکرز سے ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت، عوام، فوج اور پاکستان ایک دوسرے کے شانہ بشانہ ہیں پاکستان کی بہادر افواج نے بھارت پر عسکری برتری سے ثابت کر دیا ہے کہ پاکستان کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے دشمن پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جراٗت نہیں کر سکتا۔     مسلم لیگ ن جب بھی حکومت بناتی ہے تو ملک کو ترقی، خوشحالی کی طرف لے کر جاتی ہے۔ 

کچے کے ڈاکووٗں کی وارداتوں میں آئے روز اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس میں سب سے بڑا ٹارگٹ ضلع رحیم یار خان اور ضلع راجن پور کے علاقے ہیں جہاں سے ڈاکو، دن دیہاڑے عام شہریوں کو کو اغواء کر کے بھاری تاوان وصول کر رہے ہیں مغویوں پر تشدد کی ویڈیوز جاری کر کے تاوان کی ڈیمانڈ کی جاتی ہے ہفتہ رواں بھی رحیم یار خان کی تحصیل صادق آباد میں 6نامعلوم ڈاکووٗں نے    دو، نوعمر نبیل اور حسنین کو اسلحہ کے زور پر اغواء کر لیا اور کچے کے علاقے کی طرف غائب ہو گئے اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور کچے کی طرف جانے والے راستوں کی     ناکہ بندی کر دی لیکن کوئی ڈاکو گرفتار ہوا نہ ہی مغویوں کو باز یاب کروایا جاسکا۔کچے کے ڈاکووٗں کی وارداتیں خطے کے لئے سنگین خطرہ بن چکی ہیں علاقے میں خوف و ہراس کا عالم ہے سرکاری اداروں اور بالخصوص حکومت پنجاب کو اس بارے فوری ایکشن لینا ہوگا بصورت دیگر یہ ناسور بڑھتا جائے گا اور کنٹرول کرنا،ناممکن ہو جائے گا۔ 

    چیمبر آف سمال ٹریڈرز جنوبی پنجاب کے جنرل سیکرٹری شیخ عامر سلیم کی قیادت میں تاجروں کے وفد نے لاہور میں گورنر پنجاب سے ملاقات کی جس میں جنوبی پنجاب کے مسائل بلخصوص تاجروں کو درپیش مشکلات بارے گفتگو ہوئی جس میں گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے وفد کے شرکا ء کو یقین دلایا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت جنوبی پنجاب کے مسائل حل کرنے بارے سنجیدہ ہے اور اس    خطے کے پسماندگی کا خاتمہ ترجیحات میں شامل ہے۔ 

مزید :

ایڈیشن 1 -