بینک ٹرانزیکشنز پر ودہولڈنگ ٹیکس کے فیصلے کی کامیابی مشکل ہے ،ثمینہ فاضل
اسلام آباد(اے این این )اسلام آبادویمن چیمبر کی بانی صدرثمینہ فاضل نے کہا ہے کہ بینک ٹرانزیکشنز پر ودہولڈنگ ٹیکس کے فیصلے کی کامیابی مشکل ہے کیونکہ تاجر اسے قبول نہیں کر رہے۔ عوام پر ٹیکس کا بوجھ بڑھانے کے بجائے ٹیکس نیٹ میں توسیع ضروری ہے جسکے لئے ایف بی آرکو اپنا امیج بہتر بناکر ٹیکس دھندگان کا اعتماد حاصل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ محاصل کی کمی کا مسئلہ حل کیا جا سکے اور ملک ترقی کرے۔ٹیکس گزاروں کی اکثریت اس ادارے کو شک کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور اس تاثر کو بدلے بغیر ملکی ترقی ناممکن ہے۔ثمینہ فاضل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ عوام اور ایف بی آر کے مابین خلیج پر کئے بغیر پاکستان غیروں کی مدد کا محتاج رہے گا۔ ایف بی آر کے بارے میں کرپشن، اقرباء پروری، نااہلی، فنڈز کے ضیاں، ٹیکس گزاروں کو ہراساں کرنے، بڑی مچھلیوں کو نوازنے ،غلط اعداد و شمار پیش کرنے اور مبالغہ آرائی کی شکایات ٹیکس گزاروں کو بد دل اور ٹیکس کی ادائیگیوں کا تناسب کم کر رہی ہیں جس کا تدارک کیا جا سکتا ہے۔ ملک کے غربیوں پر بوجھ بڑھتا جا رہا ہے جبکہ امراء کوٹیکس میں مسلسل چھوٹ مل رہی ہے۔کارخانہ داروں پربھی ٹیکس کا بوجھ بڑھ رہا ہے جبکہ جاگیرداروں کی مراعات بڑھائی جا رہی ہیں جس سے ملکی آمدنی کا توازن بگڑ گیا ہے۔ ٹیکس گزاروں کو معلوم ہے کہ انکی جمع کرائی گئی رقم عوام کی فلاح کے بجائے اشرافیہ کی عیاشیوں کی نظر ہو جائے گی جس کی وجہ سے بہت سے ادائیگی کے بجائے چوری کو ترجیح دیتے ہیں۔
صورتحال سے وقت تک بہتر نہیں ہو گی جب تک ایف بی آر میں اصلاح اور احتساب کے عمل کا آغاز نہیں ہوتا۔ کروڑوں روپے کمانے والے پیشہ ور ماہرین جو اپنی آمدنی کم دکھاتے ہیں مگر زندگی شہزادوں کی سی گزارتے ہیں کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کی ضرورت ہے۔