سعودی عرب میں یہ ایک کام کر نے والے غیرملکیوں کی سب سے بڑی مشکل حل ہوگئی ، شاندار فیصلہ ہوگیا
جدہ(مانیٹرنگ ڈیسک)ایک ایسے وقت میں جب سعودی عرب میں غیر ملکی خواتین کے ساتھ شادیاں کرنے والے سوشل میڈیا پر تنقید کی زد میں ہیں تاہم سعودی حکومت نے ان خواتین اور ایسے ہی مردوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے اہم ترین فیصلہ کیا ہے۔
سعودی وزارت انصاف نے سعودی مردوں سے شادیاں کرنے والی خواتین کے تحفظ کے لئے ایک قانون متعارف کروایا ہے جس کے تحت وہ علیحدگی یا گھریلو تنازعات کے وقت تمام حقوق کی حقدار ہوں گی۔ اس قانون کے تحت سعودی مرد شہری سے شادی کرنے والی کوئی بھی غیر ملکی خاتون طلاق کی صورت میں اپنے شوہر کے فیصلے کو تبدیل کرنے کے لئے کوئی سہارا نہیں رکھتی اسے کیس کا فیصلہ ہونے تک سعودی ویزہ جاری کیا جائے گا جبکہ گھریلو تنازع کی صورت میں بھی یہ سہولت فراہم کی جائے گی۔اسی طرح اگر کوئی غیر ملکی مرد سعودی خاتون سے شادی کرتا ہے اور اسے بھی ایسے ہی مسائل کا سامنا ہوتا ہے تو اسے بھی تمام سہولتیں ملیں گی۔
اس سے پہلے سعودی خواتین سے شادی کرنے والے غیر ملکی مرد انہی کے رحم و کرم پر ہوتے تھے ۔ اس حوالے سے ایک الیکٹرانک سسٹم بھی متعارف کروادیا گیا ہے، خصوصی ویزے کے لئے صرف ایک بٹن ہی دبانا ہوگا۔گھریلو تنازع کی صورت میں کوئی بھی مرد یا خاتون سعودی شہری کسی بھی غیر ملکی شوہر یا بیوی کو ملک سے نکل جانے پر مجبور نہیں کرسکے گا۔
نئے قانون کے مطابق اس حوالے سے کیسز کا فیصلہ کرنے کے لئے خصوصی جج بھی مقرر کئے جائیں گے جو مخصوص وقت میں کیس کا فیصلہ سنانے کے پابند ہونگے اور اگر طلاق ہوجاتی ہے تو متلقہ کے ملک میں قیام کے حد سے بھی متعلقہ حکام کو آگاہ کریں گے اور اگر کوئی فریق باہر جانا چاہے تو اسے کسی کو پاور آف اٹارنی دینے کا اختیار بھی ہوگا۔ نیا سعودی قانون ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب ٹویٹر سمیت سوشل میڈیا پر سعودی شہریوں کی غیر ملکیوں سے شادیاں تنقید کی زد میں ہیں۔