آج سیاست جھوٹ اور دھوکہ دہی کا نام بن گئی ،فضل الرحمن
لاہور(آئی این پی) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سیاست کو انبیا کی میراث قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج سیاست جھوٹ اور دھوکہ دہی کا نام بن گئی ہے ۔وہ ملکی اداروں کے کردار سے مطمئن نہیں ہیں۔ ادارے درست ہوجائیں تو ہم کسی کے غلام نہیں ہیں، فوج سیاست میں کودتی ہے تو میں ان کے ہاتھوں مرغوب ہونے کو تیار نہیں ہوں۔ اسٹیبلشمنٹ کو جو کہہ رہا ہوں وہ سن بھی لیں اور سمجھ بھی لیں.۔مولانا فضل الرحمان نے واضح کیا کہ سیاسی محاذ پر تنہا بھی ہونا پڑا تو جنگ ضرور لڑیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں زندگی گزارنے کے اصول معلوم ہیں۔تفصیلات کے مطابق جمعرات کو جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سیاست کو انبیا کی میراث قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج سیاست جھوٹ اور دھوکہ دہی کا نام بن گئی ہے،وہ جمعیت العلمائے اسلام لاہور کی مجلس عمومی کے اختتامی اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے عمران خان حکومت پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تو دس دن ہی میں ٹھس ہوگئی ہے۔ عالمی قومیں ترقی پذیر ممالک کو اپنا غلام بنانا چاہتی ہیں. مذہب اور تہذیب کا خاتمہ عالمی ایجنڈا ہوتا ہے مکالمہ بارود کی بارش میں نہیں ہوا کرتا۔ ہمارا محاذ اجتماعی فتنوں کے خلاف ہے۔ ان کا دعوی تھا کہ برصغیر کی آزادی کیلئے جمعیت علمائے اسلام نے سب سے زیادہ قربانیاں دیں۔ آزادی کی قدروقیمت جو ہمارا کارکن جانتا ہے وہ شاید ہی کوئی اور جانتا ہو۔متحدہ مجلس عمل کے سربراہ نے کہا کہ انگریز نے مدرسوں کے پڑھنے والوں کے خلاف منفی تاثر قائم کیا۔ امریکہ نے مدارس اور علما کے خلاف انتہا پسندی و دہشت گردی کا تاثر دنیا میں پھیلایا۔ کسی کے بارے میں تاثر قائم کرنے میں ریاست اور ریاستی اداروں کا بڑا اہم کردار ہوتا ہے۔ تبلیغی جماعت چھ نکات پر کاربند ہے جس میں جنرل بھی جاتا ہے اور بیوروکریٹ بھی جاتا ہے۔ صدام حسین اور معمر قذافی کیسے خطرناک ہوسکتے ہیں؟ دنیا کا امن امریکہ اور مغرب کی وجہ سے تباہ ہے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ محض چودہ اگست کی آزادی تک ہم نے خود کو محدود کرلیا ہے ۔