8 سالہ بچی کو تالاب کنارے 1ہزار سال پرانی قیمتی ترین چیز مل گئی، دیکھ کر سب کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں
سٹاک ہوم(نیوز ڈیسک)تاریخی نوادات کی تلاش ایک پیچیدہ کام ہے جس کے لئے آثار قدیمہ کے ماہرین سالوں بلکہ بعض اوقات دہائیوں تک عرق ریزی کرتے رہتے ہیں لیکن سویڈن سے تعلق رکھنے والی اس کمسن لڑکی نے محض کھیل کود میں ہی تاریخی اہمیت کی حامل ایک ہزار سال قدیم تلوار ڈھونڈ نکالی۔
میل آن لائن کے مطابق ساگا وانسک نامی 8 سالہ لڑکی ساما لینڈ کے علاقے تانوکی ویدوسترن جھیل کے کنارے کھیل رہی تھی کہ جب اُس کی نظر ایک عجیب و غریب چیز نظر آئی۔ پہلے وہ سمجھی شاید یہ ریت میںدبی لکڑی ہے لیکن جب اسے کھینچ کر باہر نکالا تو پتہ چلا کہ یہ ایک تلوار ہے جو بے حد پرانی اور زنگ آلود تھی۔ بچی نے فوری طور پر کچھ دور موجود اپنے والد کو آواز دی، لیکن تب تک اُس کے والد کو بھی اندازہ نہیں تھا کہ انہوں نے کتنی اہم چیز ڈھونڈ لی ہے، جس کا شمار ’نورس وائکنگ‘ تاریخ کے قیمتی نوادرات میں ہوگا۔
ماہرین اس تاریخی تلوار پر تحقیق سے وائکنگ دور کے ساتھ اس کا تعلق معلوم کر چکے ہیں تاہم اسے محفوظ بنانے کے لئے ابھی کچھ مزید تکنیکی اقدامات کئے جا رہے ہیں، جس کے بعد اسے جان کوپنکنگز لانس میوزیم میں رکھ دیا جائے گا۔قدیم تلوار کی لمبائی 33 انچ ہے اور اس کی تیاری میں دھات اور لکڑی کا استعمال کیا گیا تھا۔
مقامی اخبار ’دی لوکل‘ کا مزید کہنا ہے کہ بچی کو یہ تلوار کئی ماہ پہلے ملی تھی لیکن چونکہ تحقیق کار اس کا مطالعہ کر رہے تھے، تاکہ اس کی تاریخ کے متعلق کسی حتمی نتیجے پر پہنچ سکیں، اس لیے اس دریافت کا اعلان کئی ماہ بعد کیا گیا۔