مسلط وزیراعظم نہ صرف سلیکٹڈ، یوٹرن ماسٹر بھی ہے، سردارحسین بابک
پشاور(سٹی رپورٹر)عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے کہا کہ ملک پر مسلط کیا گیا وزیراعظم نہ صرف سلیکٹڈ ہے بلکہ وہ یوٹرن ماسٹر بھی ہے،الیکشن مہم کے دوران کرنے والے تمام وعدوں سے آج وہ مکر گیا ہے،بونیر یونین کونسل ریگا اور گاگرہ میں ورکرز کنونشنز سے خطاب کرتے ہوئے سردار حسین بابک نے کہا کہ مہنگائی اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ ہر انسان کو مہنگائی نے زمین بوس کردیاہے۔دوائیاں،روٹی،بجلی،گیس ہر چیز آئے روز مہنگی کی جارہی ہے،سوال یہ پیدا ہورہا ہے کہ ایسا کیا ہوا ہے جو حکومت آئے روز مہنگائی میں اضافہ کررہی ہے،پی ٹی آئی کی خوش قسمتی ہے کہ انہوں نے صوبے میں دہشتگردی اور قدرتی آفات سے بچ کر حکومت کی ہے،پھر بھی لوگوں پر آئے روز زمین تنگ کی جارہی ہے،آج اسفندیار ولی خان کی وہ بات سچ ثابت ہورہی ہے کہ کرکٹ کھیلنے اور سیاست کرنے میں زمین اور آسمان کا فرق ہوتا ہے۔آج ثابت ہورہا ہے کہ سیاسی میدان کے ایک اناڑی کو ملک کا وزیراعظم بنا کر مقتدر قوتوں نے جوا کھیلا ہے۔میڈیا پر چھ سالوں تک یہ پروپیگنڈا کیا جاتا رہا کہ عمران خان سچا ہے،عمران خان کھرا ہے،عمران خان صادق اور امین ہے،عمران خان اُسی میڈیا پر بیٹھ کر یہ دعوے کرتا تھا کہ میں قرضے نہیں لوں گا،میں نوجوانوں کو ایک کروڑ نوکریاں دوں گا،میں امن اور انصاف کو یقینی بناوں گا۔میں ملک میں مہنگائی کا خاتمہ کرونگا،آج میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ وزیراعظم نے آج تک اپنے کس دعوے اوروعدے کو یقینی بنایا ہے۔وزیراعظم کہتا تھا کہ برسراقتدار آنے کے بعد دنیا بھر کے سرمایہ دار پاکستان آئیں گے اور یہاں پر ترقی ہی ترقی ہوگی،آج حالت یہ ہے کہ وزیراعظم پاکستان امریکہ جاتے ہیں تو وہاں پر اُس کا استقبال پاکستانی سفارتخانے کے اہلکار کرتے ہیں،آج دنیا بھر سے سرمایہ دار لانے کے وہ دعوے کہاں چلے گئے ہیں؟سلیکٹڈ وزیراعظم اندرونی اور بیرونی طور پر ملک کیلئے رسک بن گیا ہے،کیونکہ معاشی پالیسیز کے ساتھ ساتھ ہم خارجہ اور داخلہ طور پر بھی ناکام ہورہے ہیں،سردار حسین بابک نے کہا کہ اپنی ٹیم پر بہت فخر کرنے والا کپتان کیا بتانا پسند کرینگے کہ آج اُن کی کابینہ زرداری اور مشرف کی ٹیم پر کیوں مشتمل ہے؟مضبوط فیڈریشن کی باتیں کرنے والا کپتان پختونخوا میں آکر کہتا ہے کہ وفاق اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ وہ پختونخوا کو بجلی کی مد میں اپنی بقایاجات واپس کریں،پختونخوا چھ ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کررہا ہے،تین ہزار میگاواٹ ہماری ضرورت ہے۔ہمیں اتنی بجلی دی جارہی ہے جس کو ہمارا سسٹم سپورٹ ہی نہیں کررہا،ہم اندھیروں میں ڈوبے ہوئے ہیں،ہمارا سسٹم بوسیدہ ہوچکا ہے،کیوں بار بار اس پاکستان میں کٹھ پتلیوں کے ذریعے پختونوں میں احساس محرومی پیدا کی جارہی ہے،سردار حسین بابک نے کہا کہ ہمارا مینڈیٹ چوری کرکے پختونوں کے ساتھ ظلم کیا گیا،خیبر پختونخوا قدرتی وسائل سے مالامال ہے لیکن بدقسمتی سے حکومت نکمے اور نالائق لوگوں کے ہاتھوں میں ہونے کی وجہ سے ہمارے بچے باہر ممالک میں نوکریاں کرنے پر مجبور ہیں۔اٹھارویں آئینی ترمیم میں ہم نے اپنے قدرتی وسائل سے فائدہ اُٹھانے کا حق وفاق سے چھین لیا مگر پختونوں کی حقوق سے آج بھی دوسرے لوگ مستفید ہورہے ہیں اور ہمارے بچوں کو کچھ بھی نہیں مل رہا کیونکہ اُن پر کٹھ پتلیاں مسلط کی گئی ہے