احتساب عدالت کے ججوں کی خدمات پنجاب حکومت کے سپرد
لاہور(نامہ نگار خصوصی)لاہور ہائی کورٹ نے احتساب اورانسداد منشیات کی عدالتوں کے ججوں کی خدمات وفاقی حکومت کی طرف سے واپس کئے جانے کے بعد ان ججوں کی خدمات پنجاب حکومت کے سپرد کردی ہیں،ہائی کورٹ نے ان کی تعیناتیوں کا نوٹیفکیشن جاری کردیاہے۔علاوہ ازیں ہائی کورٹ نے تین ایڈیشنل سیشن ججوں اور12سول ججوں کے تبادلوں اور تعیناتیوں کے احکامات بھی جاری کردیئے ہیں۔پہلے نوٹیفکیشن کے مطابق رانا ثناء اللہ منشیات کیس کی سماعت کرنے والے انسداد منشیات عدالت کے سابق جج مسعود ارشد کو ملتان میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر دو کا جج مقررکردیاگیاہے،اسی طرح احتساب عدالت کے سابق نعیم ارشد کو بہاولپورجبکہ مشتاق الٰہی کو ملتان کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کاجج مقررکردیاگیاہے۔ہائی کورٹ نے صارف عدالت سیالکوٹ کے جج شوکت کمال کی خدمات بھی پنجاب حکومت کے سپرد کردی ہیں،انہیں انسداد دہشت گردی راولپنڈی کی عدالت کا جج تعینات کیا گیاہے،عدالت عالیہ کی طرف سے 3 ایڈیشنل سیشن ججوں اور 12 سول ججوں کے تبادلوں کے احکامات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج عبدالجبار نقشبندی کا ملتان سے جام پور، سید علی عباس کاجامپور سے قصور اوراعجاز احمد بوسال کا قصور سے کامونکی تبادلہ کردیاگیاہے،جن سول ججوں کے تبادلے کئے گئے ہیں ان میں سے عمران اصغر کا لاہور سے سرگودھا، محمد اعظم کاجلالپور پیر والا سے تاندلیانوالہ،محمدمدثر حیات کاجلالپور پیر والا سے جتوئی،محمد حنیف کاتاندلیانوالہ سے جلالپور پیروالا،شوکت حیات کا لاہور سے کبیروالا،محمد احسن کارحیم یار خان سے جلالپور پیروالا، سہیل خالد کا جتوئی سے شورکوٹ، طاہر محمود کا اٹک سے سرائے عالمگیر،مدثر اقبال شاہ کاسرائے عالمگیر سے لاہور،پونم عدنان کا لاہور سے اٹک اوریاسر عرفات کا سرگودھا سے لاہور تبادلہ کردیاگیاہے جبکہ تعیناتی کے منتظر راؤ اعجاز احمد کو پتوکی میں سول جج مقررکر دیا گیاہے۔
حکومت کے سپرد