مولانافضل الرحمان 17سال بعد بے روزگار ہوگئے، ترس آرہا ہے، عاطف خان
مردان (بیورورپورٹ) خیبرپختون خوا کے سینئر وزیر سیاحت،آثار قدیمہ،کھیل وامور نوجوانان محمد عاطف خان نے کہاہے کہ مولانا فضل الرحمان پر بہت ترس آرہاہے 17سال بعد بے روزگارہوگئے ہیں وہ اسلام آباد جانے کاشوق پوراکرے اسلام کے لئے سب شہیدہونے کو تیارہیں لیکن اسلام آباد کے لئے نہیں،ملک کو بے دردی سے لوٹاگیاہے جس نے کرپشن کی ہے ان کا بے لاگ احتساب ہوگا وہ مردان پریس کلب کے پروگرام میٹ دی پریس سے خطاب کررہے تھے اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی ظاہر شاہ طورو بھی موجود تھے پریس کلب کے صدر لطف اللہ لطف اور جنرل سیکرٹریم ایم بشیرعادل نے سینئر وزیر کو خوش آمدید کہااورصحافیوں کے مسائل سے اگاہ کیا سینئر وزیرمحمد عاطف خان نے کہاکہ قانون کے دائرے میں رہ کر ہر شہری کو احتجاج کا حق حاصل ہے او رمولانا فضل الرحمان اپنا شوق پورا کریں انہوں نے کہاکہ مولانا صاحب ہم نے آپ کے ساتھ بہت گزارہ کیاہے آپ بھی تین سال صبر کرلیں احتجاج تمام سیاسی جماعتوں کا حق ہے ہم نے سب سے زیادہ دھرنے دیئے ہیں انہوں نے کہ مولانا فضل الرحمان کو سرکاری مراعات چھن جانے کا دکھ ہے ہم چھوٹی عمر سے سنتے چلے آرہے تھے کہ مولانا فضل الرحمان کشمیر کمیٹی کے چیئرمین ہیں سترہ سال بعد وہ بے روزگارہوگئے ہیں انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے کسی کے خلاف کیسز نہیں بنائے یہ تو پی پی نے مسلم لیگ اورلیگی قیادت نے پیپلزپارٹی کے خلاف مقدمات بنائے ہیں ہم نے نیب کو کھلا اختیار دیاہے ملک لوٹنے والوں کا بے لاگ احتساب ہوگا اورکسی سے کوئی رورعایت نہیں کی جائے گی سینئر وزیر نے کہاکہ صوبے میں سیاحت کے فروع کے لئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ٹورازم ایکٹ منظور ہوچکاہے اوراب دنیا میں خیبرپختون خوا کی مثبت تصویر پیش کی جائے گی انہوں نے کہاکہ نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں کی طرف راغب کرنے کے لئے جگہ جگہ چھوٹے بڑے سپورٹس کیمپلکس بنائے جارہے ہیں مردان کی تعمیر وترقی پر اربوں روپے خرچ کئے جاچکے ہیں سیوریج نظام کے لئے ماسٹر پلان بنارہے ہیں ضلع بھر میں 35گراؤنڈ کی تعمیر کی جائے گی جس کے لئے50کروڑ کی خطیر رقم مختص ہے جبکہ کلچر ہال کے لئے 20کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں خواتین کیلئے جمنازیم تعمیر کی جارہی ہے تخت بھائی،جمال گڑھی اور شہبازگڑھی میں آثار قدیمہ تک رسائی کے لئے سیاحوں کی سہولیات کے لئے 15کروڑ کی رقم خرچ کی جائے گی سینئر وزیر نے کہاکہ میڈیا اور سیاست کا چولی دامن کا ساتھ ہے موجودہ حکومت میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتی ہے صحافیوں کے مسائل حل کرنا ان کی اولین ترجیح ہے میڈیا مثبت تنقید کریں توا س کا خیر مقدم کیاجائے گا۔