سندھ ہائی کورٹ نے خورشید شاہ کے مبینہ فرنٹ مینوں کی ضمانت میں توسیع کردی

سندھ ہائی کورٹ نے خورشید شاہ کے مبینہ فرنٹ مینوں کی ضمانت میں توسیع کردی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
کراچی (این این آئی)سندھ ہائی کورٹ نے پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کے مبینہ فرنٹ مینوں کی ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے نیب سے انکوائریز سے متعلق تفصیلات طلب کرلیں۔چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں جسٹس عمر سیال پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کے مبینہ فرنٹ مینون کی صمانت سے متعلق سماعت ہوئی۔ پراسیکیوٹر نیب نے موقف دیا خان برادر اور عمرجان کمپنی کے مالکان کو نیب نے خورشید شاہ کے الزام مین کال اپ نوتس جاری کیے۔ ملزمان کے وکیل مکیش کاردا ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ دونوں ملزمان نیب کے تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہوئے۔ نیب نے ان سے صرف 2 سوال کیے۔ دونون سوالات مبینہ فرنت مین ہونے اور تعمیر کی گئی سڑکوں کے معیار کے متعلق تھے۔ اگر درخواستگزار فرنٹ مین ہیں تو کام کے معیار کا سوال غیر متعلق ہے۔ اگر کام معیار کے مطابق ہے تو فرنٹ مین ہونے کا الزام غلط ہے۔ این ایچ اے سمیت تمام سڑکوں کی تعمیر معیار کے مطابق کی گئی ہے۔ چیف جستس نے نیب سے استفسار کیا ان کمپنیون کے کام کا معیار کون چیک کررہا ہے۔ پراسیکیوٹر نیب نے موقف دیا کہ ایک سینئر انجینر کی سربراہی میں تیم کام کررہی ہے۔عدالت نے ریماکس دیئے کام کا معاینہ کرنے والے بھی نیب زدہ ہی ہونگے۔ عدالت نے نیب کو ہدایت کی معیار چیک کرنے والون کے عہدے، ڈگریاں اور تجربے سے متعلق تمام تفصیلات آئندہ سماعت پر پیش کی جائیں۔ عدالت نے 2 ملزمان کی صمانت مین 8 اکتوبر تک توسیع کردی۔
خورشید شاہ

مزید :

صفحہ اول -