نااہل اور ناجائز حکومت کا جانا ٹھہر گیاہے ، اقتدار چھوڑکر نئے الیکشن کرائے جائیں ،مولانا فضل الرحمان

نااہل اور ناجائز حکومت کا جانا ٹھہر گیاہے ، اقتدار چھوڑکر نئے الیکشن کرائے ...
نااہل اور ناجائز حکومت کا جانا ٹھہر گیاہے ، اقتدار چھوڑکر نئے الیکشن کرائے جائیں ،مولانا فضل الرحمان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)جے یو آئی (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ نا اہل اور ناجائز حکومت کا جانا ٹھہر گیاہے ، اقتدار چھوڑکر نئے الیکشن کرائے جائیں ،جائز حکومت تشکیل دی جائے، انہوں نے کہا کہ پورے ملک سے انسانوں کا سیلاب آرہاہے،حکومت تنکوں کی طرح بہہ جائیگی ،مولانا نے کہا کہ حکومت کا مدارس والا کارڈ فیل ہوچکا ہمارے مدارس اس کا اثر نہیں لے رہے،مدرسوں کا ایشو بڑھا کر حکومت بین الاقوامی سپورٹ لینا چاہتی ہے، مدارس کے طلبہ میں انعامات تقسیم کرکے ہمیں کاؤنٹرکرنےکی کوشش کی۔
جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یہ جنگ حکومت کے خاتمے پر ہی ختم ہوگی ،ہماری جنگ کا میدان پوراملک ہوگا، سربراہ جے یو آئی(ف)نے کہا کہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی تبدیل کرتے رہیں گے ،پورے ملک سے انسانوں کا سیلاب آرہاہے،حکومت تنکوں کی طرح بہہ جائیگی ،مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تاجر برادری ناروا ٹیکسوں کی وجہ سے ہڑتال پر ہیں ،عام آدمی بری طرح متاثر ہو رہاہے ،انہوں نے کہا کہ اقتدار چھوڑکر نئے الیکشن کرائے جائیں ،جائز حکومت تشکیل دی جائے، مولانا کا کہناتھا کہ اسلام آباد پہلا پڑاؤہوگا،بی اور سی پلان کی طرف بھی جائیں گے ، نا اہل اور ناجائز حکومت کا جانا ٹھہر گیاہے ،اقتدار چھوڑکر نئے الیکشن کرائے جائیں اورجائز حکومت تشکیل دی جائے، انہوں نے کہا کہ ایک کروڑ نوکریاں دینے کے بجائے15سے 20 لاکھ نوجوانوں کو نکالا گیا،آصف زرداری ہمارے ساتھ ہیں ،کہیں سے مایوسی نہیں ،مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ گرفتاریوں کا کوئی ڈر نہیں ،گرفتاریوں سے مزید حالات خراب ہوں گے ،حکومت کا مدارس والا کارڈ فیل ہوچکا ہمارے مدارس اس کا اثر نہیں لے رہے، انہوں نے کہا کہ مدرسوں کا ایشو بڑھا کر حکومت بین الاقوامی سپورٹ لینا چاہتی ہے،مولانافضل الرحمان نے کہا کہ مدارس کے طلبہ میں انعامات تقسیم کرکے ہمیں کاؤنٹرکرنےکی کوشش کی۔
سربراہ جے یو آئی (ف)نے کہا کہ اسلام آباد جانا براہے تو اس کا نام ہی کیوں ایسا رکھا،ہم 27اکتوبر کو اسلام آباد کیلئے روانہ ہوں گے ،انہوں نے کہا کہ دھرنے کا لفظ چھوڑ دیں یہ آزادی مارچ ہے ،بہت سی باتیں ہم وقت سے پہلے نہیں بتا رہے ،سربرائے جے یو آئی (ف)نے کہا کہ چندانہیں لیں گے تو اخراجات کیسے پورے کریں گے ،ہر پارٹی کی اپنی حکمت عملی اور ترجیحات ہوتی ہیں ،حتمی طور پر سب پارٹیوں نے ساتھ دینے کا کہا ہے ،مولانا نے کہا کہ جس کونسل کے ارکان کی تعداد 47ہے حکومت نے کہا ہمارے58ووٹ ہیں،انہوں نے کہا کہ ایٹمی جنگ کی بات کرکے پاکستان کوکٹہرے میں کھڑاکردیا،جنگ کی دھمکیوں پرآناسفارتی ناکامی ہے۔