برطانیہ میں طلاق کی شرح تاریخ کی کم ترین سطح پر آگئی، لیکن اس کی وجہ کیا ہے؟ جان کر آپ کی حیرت کی انتہا نہ رہے
لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ میں طلاق کی شرح گزشتہ 48سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے اور ہونی تو یہ خوشی کی بات چاہیے لیکن طلاق کی شرح میں اس کمی کی وجہ جان کر آپ کہیں گے کہ اس سے تو اس شرح میں اضافہ بھلا۔ میل آن لائن کے مطابق سال 2018ءمیں برطانیہ میں 92ہزار شادی شدہ جوڑوں نے طلاق لی اور یہ 48سال میں پہلی بار ہوا ہے کہ ایک سال میں طلاق لینے والوں کی تعداد ایک لاکھ سے نیچے آئی ہے۔
سماجی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ طلاق کی شرح میں اس کمی کی وجہ کچھ اور نہیں بلکہ لوگوں کا شادی نہ کرنا ہے۔ اب برطانوی شہریوں کی واضح اکثریت شادی ہی نہیں کرتی۔ مردوخواتین بغیر شادی کے اکٹھے رہنے کو زیادہ ترجیح دینے لگے ہیں چنانچہ جب شادیوں کی شرح ہی انتہائی کم ہو گئی تو لازمی طور پر طلاق کی شرح میں بھی کمی آنی ہی تھی۔ برطانوی اعدادوشمار کے مطابق ملک میں 50لاکھ سے زائد جوڑے بغیر شادی کے اکٹھے رہ رہے ہیں اور لگ بھگ ملک کی صرف آدھی خواتین شادی شدہ ہیں۔ لوگ اب عمر کے آخری حصے میں جا کر شادی کرتے ہیں چنانچہ اس عمر میں طلاق کا خدشہ بہت کم رہ جاتا ہے۔