اقداز جہاد خاندانی نظام کے ساتھ ساتھ حجاب عالمی استعاری قوتوں کا خصوصی ہدف ہے سراج الحق

اقداز جہاد خاندانی نظام کے ساتھ ساتھ حجاب عالمی استعاری قوتوں کا خصوصی ہدف ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

          لاہور(آئی این پی) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ عالمی استعماری قوتوں نے امت مسلمہ پر تہذیبی یلغار کرتے ہوئے اسلامی شعائر کو ہدف بنا رکھاہے ۔ ناموس رسالت ، اخلاقی اقدار ، جہاد ، خاندانی نظام کے ساتھ ساتھ حجاب ان کا خصوصی ہدف ہے ۔ اسلامی تہذیب و ثقافت کی علامات کو ہر جگہ انتہا پسندی ، قدامت پسندی اور دہشتگردی سے جوڑا جارہاہے ۔ فرانس ، ہالینڈ اور ڈنمارک میں حجاب پر پابندی عائد کی جا چکی ہے ۔ جرمنی اور دیگر مغربی ممالک میں حجاب استعمال کرنے والی طالبات و خواتین کو پریشانیوں کا سامنا ہے ۔وہ جمعرات کو یہاںعالمی یوم حجاب کے موقع پر مقامی ہوٹل میں منعقدہ حجاب کانفرنس سے ٹیلی فونک خطاب کررہے تھے ۔ کانفرنس سے خواتین رہنماﺅں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حجاب عورت کی ڈھال اور معاشرے کی پاکیزگی کا ضامن ہے ۔ یہ عورت کا فطری حق اور مسلم عورت کا دینی فریضہ ہے ۔ بے حجاب معاشروں میں عورت کو محض تفریح طبع کا ذریعہ سمجھا جاتاہے جبکہ اسلام نے حیا اور حجاب کے احکامات نافذ کر کے عورت کو معاشرے میں قابل عزت ہستی قرار دیاہے ۔ کانفرنس سے خطاب کرنیوالی مختلف سیاسی جماعتوں کی خواتین قائدین اور قومی و صوبائی اسمبلیوں کی ارکان میں بیگم قاضی حسین احمد ، حمیرا طارق ، بیگم زکیہ شاہنواز، حمیدہ وحیدالدین ، سیدہ عابدہ حسین ، نبیرہ نعیمی ، غزالہ سعد رفیق ، شہزادی کبیر ، بیگم شاہجہان ، ارم حسن باجوہ ، کرن ڈار و دیگر شامل تھیں ۔سراج الحق نے حجاب کانفرنس سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عالمی استعماری قوتوں نے امت مسلمہ پر تہذیبی یلغار کرتے ہوئے اسلامی شعائر کو ہدف بنا رکھاہے ۔ ناموس رسالت ، اخلاقی اقدار ، جہاد ، خاندانی نظام کے ساتھ ساتھ حجاب ان کا خصوصی ہدف ہے ۔ اسلامی تہذیب و ثقافت کی علامات کو ہر جگہ انتہا پسندی ، قدامت پسندی اور دہشتگردی سے جوڑا جارہاہے ۔ فرانس ، ہالینڈ اور ڈنمارک میں حجاب پر پابندی عائد کی جا چکی ہے ۔ جرمنی اور دیگر مغربی ممالک میں حجاب استعمال کرنے والی طالبات و خواتین کو پریشانیوں کا سامنا ہے ۔حجاب کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انٹر نیشنل مسلم ویمن یونین کی ایشیا ریجن کی صدر ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی نے کہاکہ عورتیں تہذیبوں کا ستون ہوتی ہیں اور اللہ تعالیٰ کے لطف و جمال کا سب سے خوبصورت اظہار عورت ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے فطرت کا یہ اصول بنایا ہے کہ ہر قیمتی چیز کو عام نظروں سے چھپا کر رکھا جاتاہے تاکہ اس کی قیمت اور اہمیت برقرار رہے ۔ ہر مقدس چیز بھی غلاف میں لپیٹ کر رکھی جاتی ہے اسی لیے ہمارے معاشرے میں حجاب کی اہمیت برقرار ہے اور یہ عورت کا وقار ہے۔انہوں نے کہاکہ یورپ نے اسلام سے وابستہ علامات خاص طور پر حجاب کے خلاف متعصبانہ مہم چلا رکھی ہے ۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معروف سکالر اوریا مقبول جان نے حیا اور حجاب کے حوالے سے مسلم اور مغربی معاشرے میں پائے جانے والے فرق کو واضح کیا اور کہاکہ مسلمان عورت کو بے پردہ کرنا مغرب کی ایک سوچی سمجھی سازش ہے تاکہ مسلمان عورت مغربی طرز زندگی اپنا کر اپنا وقار اور احترام کھو بیٹھے ۔ انہوں نے بچیوں کو حجاب کی طرف مائل کرنے کی مہم کا بھی خیر مقدم کیا۔ انٹر نیشنل مسلم ویمن یونین کی صدر ڈاکٹر کوثر فردوس نے کہاکہ اسلام رواداری ، امن و سلامتی اور عزت و وقار کے تحفظ کا دین ہے ۔ مسلمان عورت اپنے عمل سے ان نظریات کاپرچار کرتی ہے ۔ قرآن و سنت کی واضح تعلیمات اور حیا اور حیا کے خلاف مغربی پروپیگنڈا تیزی سے پھیلتا جارہاہے ۔ انہوں نے کہاکہ مغرب حجاب کے خلاف جو زہریلا پراپیگنڈا کر رہاہے ، اتنی تیزی سے ہی خواتین کا حجاب کی طرف رجحان بڑھ رہاہے ۔کانفرنس میں آئی ایم ڈبلیو کی طرف سے پیش کی گئی قرار داد میں IMWU عالمی یوم حجاب ۴ ستمبر کے اہم موقع پر غزہ اور وزیرستان کی باحجاب خواتین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے درج ذیل مطالبات پیش کرتے ہوئے کہاگیاہے کہ ۴ ستمبر عالمی یوم حجاب کو حکومتی سطح پر منانے کا اعلان کیا جائے ۔ میڈیا حجاب کےخلاف پراپیگنڈا کو فروغ دینا بند کرے ۔ فیشن انڈسٹری حجاب اور ساتر لباس پر فخر کے ساتھ نئے رجحانات متعارف کرائے ۔ سرکاری اور تعلیمی اداروں میں اسکارف اور حجاب کے بڑھتے ہوئے رجحان کی حوصلہ افزائی کی جائے

مزید :

صفحہ آخر -