کراچی کے معروف ہسپتال میں ٹوکن کیلئے لمبی قطاریں لیکن تھک ہار کر شہریوں نے قطار میں لگنے کی بجائے ایسا حل ڈھونڈ نکالا کہ آپ سوچ بھی نہیں سکتے

کراچی کے معروف ہسپتال میں ٹوکن کیلئے لمبی قطاریں لیکن تھک ہار کر شہریوں نے ...
کراچی کے معروف ہسپتال میں ٹوکن کیلئے لمبی قطاریں لیکن تھک ہار کر شہریوں نے قطار میں لگنے کی بجائے ایسا حل ڈھونڈ نکالا کہ آپ سوچ بھی نہیں سکتے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان میں صحت کی سہولیات کی کمی کے باعث ہسپتالوں میں جہاں بے انتہا رش ہوتا ہے وہیں ٹوکن حاصل کرنے والوں کی بھی لمبی لائنیں لگی ہوتی ہیں، لیکن ڈاﺅ یونیورسٹی ہسپتال میں مریضوں نے ٹوکن کے حصول کا ایسا طریقہ اپنا لیا کہ جس کے بارے میں آج تک کسی نے دیکھا نہ سنا۔
سوشل میڈیا پر ڈاﺅ یونیورسٹی ہسپتال کے ٹوکن کاﺅنٹر کی ایک تصویر گردش کر رہی ہے ۔ کاﺅنٹر کے باہر دیکھا جا سکتا ہے کہ وہاں مریض کوئی بھی نہیں ہے بلکہ صرف ان کے جوتے پڑے ہوئے ہیں۔ تصویر شیئر کرنے والے شخص نے بتایا کہ لوگ جب لائن میں کھڑے کھڑے تھک گئے تو انہوں نے اپنے جوتے وہاں چھوڑ دیے تاکہ ان کی باری کی نشاندہی رہے ، اور خود آرام کرنے چلے گئے۔

کیا آپ کو معلوم ہے موبائل فونز کے کی پیڈ پر # اور * کے بٹن کیوں ہوتے ہیں؟جانئے وہ بات جو بہت ہی کم لوگوں کو معلوم ہے
تصویر سامنے آتے ہی اس پر طرح طرح کے تبصروں کا سلسلسہ بھی جاری ہے۔ لیو علی یاور نامی صارف نے کہا کہ اس نے بھی لائن میں اپنی چپل رکھی تھی لیکن جب وہ واپس آیا تو اسے ملی ہی نہیں۔ عون حیدر نے اسے اچھا آئیڈیا قرار دیا جبکہ ظفر اقبال نے بھی اسے خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ ” یہ بہت ہی اچھی بات ہے کہ لوگ اچھی باتیں سیکھ رہے ہیں، اب امید ہے کہ جب ٹوکن کاﺅنٹر کھلے گا تو لوگ ہڑبونگ نہیں مچائیں گے “۔

شلوار قمیض پہن کر دفتر جانے کا انتہائی حیران کن فائدہ تحقیق میں سامنے آگیا، بچت ہی بچت
عدیل نامی صارف نے تو اس تصویر کو دیکھ کر خوب بھڑاس نکالی اور دبے لفظوں میں بہت کچھ کہہ گئے ۔ انہوں نے کہا ” جس ملک میں ٹیکس دینے کے باوجود عوام کو عام سہولیات تک میسر نہ ہوں وہاں بیچارے عوام ایسے ہی ’ ذہین‘ ہو جاتے ہیں“۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -