محمد عامر نے چیمپینز ٹرافی کے فائنل میں جو جرسی پہنی تھی، وہ اس وقت کہاں ہے؟ کرکٹر نے ایسا کام کر دیا کہ آپ کو بھی ان پر بے حد پیار آئے گا

محمد عامر نے چیمپینز ٹرافی کے فائنل میں جو جرسی پہنی تھی، وہ اس وقت کہاں ہے؟ ...
محمد عامر نے چیمپینز ٹرافی کے فائنل میں جو جرسی پہنی تھی، وہ اس وقت کہاں ہے؟ کرکٹر نے ایسا کام کر دیا کہ آپ کو بھی ان پر بے حد پیار آئے گا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) چیمپینز ٹرافی کے فائنل میچ میں کرکٹ کی تاریخ کا یادگار سپیل کرنے والے محمد عامر نے اس میچ میں جو جرسی پہنی تھی، اسے ایک ایسے شخص کو بھیج دیا ہے کہ جان کر ہر کوئی ان کی تعریف کرنے پر مجبور ہو گیا ہے اور یقینا آپ کو بھی ان پر بے حد پیار آئے گا۔

یہ بھی پڑھیں۔۔۔”بلاتکاری بابا“ رام رحیم کی ”مونہہ بولی“ بیٹی ہنی پریت نے سزا والے دن منصوبہ بنایا تھا کہ۔۔۔“ ہنی پریت سنگھ اچانک غائب ہو گئی مگر کیوں؟ رام رحیم کی سزا کے بعد اب تک کی سب سے خوفناک خبر آ گئی
اساتذہ کے احترام سے ہی انسان کامیابیاں حاصل کرتا ہے اور محمد عامر نے بھی بام عروج پر پہنچ کر اپنے استاد کو نہیں بھلایا جن سے وہ بچپن میں باﺅلنگ سیکھتے رہے۔ محمد عامر نے چیمپینز ٹرافی کے فائنل میں پہنی اپنی جرسی عید الاضحی کے موقع پر اپنے بچپن کے کوچ آصف باجوہ کو تحفے میں بھیجی جو لاہور میں مقیم ہیں اور ایک کرکٹ اکیڈمی میں کوچنگ کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ یہ وہی جرسی ہے جو انہوں نے فائنل میچ کے دوران پہنی تھی اور کرکٹ کی تاریخ کا یادگار ترین سپیل کروایا۔
ان کی اس جاندار باﺅلنگ کی بدولت پاکستان نے 25 سال بعد آئی سی سی کا کوئی ٹورنامنٹ جیتا اور اوول کی گراﺅنڈ میں بھارتی ٹیم کی ”دھجیاں“ اڑا کر رکھ دیں۔آصف باجوہ عید کے پرمسرت موقع پر دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کرنے والے اپنے شاگرد کی جانب سے تحفہ ملنے پر بہت خوش نظر آئے جن کا کہنا تھا کہ ”میں یہ تصور بھی نہیں کر سکتا تھا کہ عامر مجھے اس قدر قیمتی تحفہ دے گا۔یہ وہ جرسی ہے جو اس نے فائنل میچ میں پہنی تھی اور عامر کے تباہ کن سپیل نے بھارت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا تھا۔ اگر عامر اس جرسی کی بولی لگواتا تو بدلے میں بھاری رقم حاصل کر سکتا تھا، لیکن اس نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ اچھا کرکٹر ہی نہیں بلکہ ایک اچھا انسان بھی ہے۔“

یہ بھی پڑھیں۔۔۔”استغفراللہ“ قربانی کے موقع پر یہ شخص کیا کر رہا ہے؟ انتہائی شرمناک حقیقت سامنے آ گئی، دیکھ کر آپ بھی کانوں کو ہاتھ لگانے پر مجبور ہو جائیں گے
انہوں نے مزید کہا کہ ”11 سال کی عمر میں اسے باﺅلنگ کرتا دیکھ کر ہی میں نے یہ اندازہ کر لیا تھا کہ اس کا مستقبل روشن ہے۔ اس عمر میں بھی وہ بڑی اچھی سوئنگ کرتا تھا اور اس کی گیند پچ ہونے کے بعد اس قدر اونچی آتی تھی کہ نیٹ میں کھیلنے والے سینئر بلے بازوں کو اس کا سامنا کرتے ہوئے کافی مشکلات پیش آتی تھیں۔“
واضح رہے کہ 25 سالہ محمد عامر کے پاس اس وقت اکیڈمی کی فیس دینے کیلئے بھی رقم نہ ہوتی تھی، آصف باجوہ نے ناصرف انہیں فیس سے مستثنیٰ کر دیا بلکہ انہیں رہنے کیلئے اپنے گھر میں جگہ بھی دی۔

مزید :

کھیل -