کمرے کی صفائی کے دوران ماں کو اپنی 12سالہ بیٹی کی ڈائری مل گئی، کھول کر دیکھا تو اندر کیا لکھا تھا؟ پڑھتے ہی پیروں تلے زمین نکل گئی، اتنی شرمناک ترین بات کبھی سوچ بھی نہ سکتی تھی کہ۔۔۔

کمرے کی صفائی کے دوران ماں کو اپنی 12سالہ بیٹی کی ڈائری مل گئی، کھول کر دیکھا ...
کمرے کی صفائی کے دوران ماں کو اپنی 12سالہ بیٹی کی ڈائری مل گئی، کھول کر دیکھا تو اندر کیا لکھا تھا؟ پڑھتے ہی پیروں تلے زمین نکل گئی، اتنی شرمناک ترین بات کبھی سوچ بھی نہ سکتی تھی کہ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک (نیوز ڈیسک) نوعمر بچوں کی روزمرہ زندگی میں والدین خود دلچسپی نہ لیں تو اکثر وہ اپنے ساتھ پیش آنے والے سنگین ترین واقعات کے متعلق بھی انہیں بتانہیں پاتے۔امریکا میں ایک خاتون کو اپنی بیٹی کے متعلق ایک انتہائی بھیانک بات کا اتفاقاًپتا چلنا ایک ایسی ہی مثال ہے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق خاتون کا کہنا ہے کہ وہ اپنی 12 سالہ بیٹی کے کمرے کی صفائی کر رہی تھیں کہ اس کی ڈائری مل گئی۔ ماں نے تجسس کے مارے ڈائری کے صفحے پلٹنے شروع کئے تو اس میں تحریر ایک ایسی بات مل گئی کہ پڑھ کر آنکھوں کے سامنے اندھیرا چھانے لگا۔ لڑکی نے ڈائری میں لکھا تھا کہ اسے چند ماہ قبل ایک 18 سالہ لڑکے نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔وہ شرم اور خوف کے مارے کسی سے اس بات کا تذکرہ نہیں کر پائی تھی، جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے حیوان صفت لڑکے نے بعد میں بھی کئی بار اس کی عصمت دری کی۔

دبئی میں 11 سالہ بچی کی طبیعت اکثر خراب رہنے لگی، آخر کار ایک دن ماں نے اس کا موبائل فون چیک کیا تو اس میں ایسی شرمناک ترین وجہ مل گئی کہ زندگی کا سب سے زور دار جھٹکا لگ گیا، کبھی سوچ بھی نہیں سکتی تھی کہ 11 سالہ بچی۔۔۔
رپورٹ کے مطابق ٹیلر جیمز ڈوسین نامی لڑکے کی ملاقات متاثرہ لڑکی سے ایک مشترکہ دوست کے ذریعے 2016 میں ہوئی۔ رواں سال مارچ کے مہینے میں پہلی بار اس نے لڑکی کو اس کے گھر پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔ متاثرہ لڑکی کی والدہ کا کہنا تھا کہ اسے یہ تمام معلومات اپنی بیٹی کی ڈائری پڑھنے سے حاصل ہوئیں، اور اگر ڈائری ان کے ہاتھ نہ لگتی تو نجانے یہ سلسلہ کب تک جاری رہتا۔


لڑکی کی والدہ کی جانب سے پولیس کو اطلاع دئیے جانے پر ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔ تفتیش کے دوران ملزم نے اپنے جرائم کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔ کم سن بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے الزامات کے تحت اس کے خلاف مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔ اس جرم کی سزا 5 سے 25 سال کے درمیان ہو سکتی، تاہم عدالت کی جانب سے سزا کا فیصلہ تاحال نہیں سنایا گیا۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -