روہنگیا مسلمانوں پر برماکے مظالم ،بھارتی قابض فوج کی بربریت کا شکار کشمیری قوم بھی تڑپ اٹھی ،اپنے مظلوم بھائیوں کے لئے بڑا اعلان کر تے ہوئے عالمی ضمیر کو جھنجوڑ دیا
سری نگر(ڈیلی پاکستان آن لائن)مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کے بدترین مظالم کا شکار کشمیری مسلمان روہنگیا مسلمانوں پر برما حکومت اور فوج کے انسانیت سوز مظالم پر اپنا غم بھول کر برماکے مظلوموں کے دکھ پر تڑپ اٹھے ،پوری مقبوضہ وادی کی مذہبی تنظیموں نے برما میں روہنگیائی مسلمانوں کے قتل عام اور سینکڑوں مسلمان بستیوں کو مسمار و خاکستر کردینے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس ننگی بربریت اور جارحیت پر عالمی برادری خصوصاً عالم اسلام کی خاموشی کو حد درجہ افسوسناک ، شرمناک اور مجرمانہ قرار دیتے ہوئے 8 ستمبر جمعتہ المبارک کو روہنگیائی مسلمانوں کے ساتھ ’’یوم یکجہتی‘‘ منانے کا اعلان کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ مجلس علماء جموں وکشمیر اور اس سے منسلک مذہبی جماعتوں بشمول جماعت اسلامی ، جمعیت اہلحدیث ، جموں وکشمیر انجمن شرعی شیعان، اسلامک سٹڈی سرکل،اتحاد المسلمین جموں وکشمیر، دارالعلوم رحیمہ بانڈی پورہ،انجمن تبلیغ الاسلام، انجمن حمایت الاسلام،مفتی اعظم جموں وکشمیر، مسلم پرسنل لاء بورڈ جموں و کشمیر، دارالعلوم بلالیہ، دارالعلوم قاسمیہ، انجمن نصرۃ الاسلام،انجمن مظہر الحق بیروہ، درالعلوم نور الاسلام ترال، پیروان ولایت جموں وکشمیر، اہلبیت فاؤنڈیشن اور انجمن علمائے احناف نے ایک مشترکہ بیان میں برما کے روہنگیائی مسلمانوں پر ہونے والے مظام کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ میرواعظ مولوی عمر فاروق نے کہا کہ برمی مسلمانوں کو جس بے دردی کے ستاتھ تہہ تیغ کیا جارہا ہے اور بستیوں کی بستیاں راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کی جارہی ہیں، عورتوں کی عزت و عصمت کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے اس ضمن میں عالم اسلام اور مسلمان ممالک کی حکومتوں کی خاموشی حد درجہ مجرمانہ ہے اور ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ برمی مسلمانوں کے خلاف وہاں کے اکثریتی فرقے کی جارحیت اگرچہ گزشتہ کچھ عرصے سے جاری ہے اور اس دوران ہزاروں مسلمانوں کو قتل کیا گیا، لاکھوں افراد کو بے گھر اور مہاجرت پر مجبور کیا گیا اور ان کی املاک و جائیداد کو لوٹا گیا ، لاکھوں افراد کو شدید زخمی اور اس طرح برمی مسلمانوں کی نسل کشی کا نہ تھمنے والا سلسلہ شروع کیا گیا، اس قتل عام پر عالمی برادری خاص طور پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی ) کے کردار کوانتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے ان سے اپیل کی گئی کہ وہ اپنی خاموشی توڑ کر روہنگیائی مسلمانوں کو بچانے کے لئے فوری طور پر آگے آئیں۔
بیان میں انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے پر زور اپیل کی گئی کہ وہ برمی مسلمانوں کے خلاف اس ننگی جارحیت اور بربریت کا فوری نوٹس لیں اور وہاں کے مسلمانوں اور ان کی عزت و آبروکے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات اٹھائیں۔ مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ روہنگیائی مسلمانوں کے ساتھ کشمیری عوام کی جانب سے مورخہ8 ستمبر2017 ء جمعتہ المبارک کو یوم یکجہتی کے طور پر منانے کے ساتھ ساتھ نماز جمعہ کے موقعہ پر متحدہ مجلس علماء کی جانب سے مرتب کردہ ایک جامع قرارداد کشمیر کی تمام مرکزی مساجد ،خانقاہوں ، امام باڑوں اور آستانوں میں پیش کرکے عوام سے تائید حاصل کی جائے گی اور برما میں مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف صدائے احتجاج بلند کیا جائے گا۔بیان میں کہا گیا کہ متذکرہ قرارداد کو عالم اسلام کے ذمہ داروں ، اقوام متحدہ بالخصوص او آئی سی کے ممبر ممالک کو بھیجا جائے گا تاکہ روہنگیائی مسلمانوں کے قتل عام کو رکوانے کے ساتھ ساتھ ان کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔ دریں اثنا جموں کشمیر اتحاد المسلمین کے سربراہ اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین مولانا محمد عباس انصاری نے برما میں روہنگیائی مسلمانوں کے قتل عام اور بستیوں کی بستیاں خاکستر کرنے ، ہزاروں لوگوں کو شہید و زخمی کرنے کئے جانے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس ننگی جارحیت اور بربریت پر عالمی برادری اور عالم اسلام کی خاموشی کو حد درجہ مجرمانہ قرار دیا ہے۔
مزیدپڑھیں:شام ، داعش کے جنگجوؤں کی گولہ باری ،2 روسی فوجی ہلاک
انہوں نے کہا کہ آج جب کہ روہنگیائی مسلمانوں پر خود اپنے ملک کی زمین تنگ کی جا رہی ہے ، قتل و غارت گری کا بازار گرم ہے ، عورتوں کے ساتھ اہانت آمیز سلوک کیا جا رہا ہے ، ہزاروں افراد کو قتل اور بستیوں کو راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کیا جارہا ہے یہ اس لحاظ سے اس درجہ افسوس ناک ہے کہ یہ سب کچھ وہاں کی حکومت کی سرپرستی میں کیا جا رہا ہے۔ مولانا عباس انصاری نے کہا کہ یہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے کہ میانمار میں ہزاروں مسلمانوں کو تہہ تہغ کیا جارہا ہے معصوم اور شیر خوار بچوں کو قتل اور ہر چار طرف بر بریت کا بازار گرم ہے لیکن اس سب واقعات کے باوجود عالمی برادری خاموش تماشاہی کا کردار ادا کر رہی ہے۔