امریکہ کے خفیہ ترین فوجی اڈے کی تصاویر پہلی مرتبہ سامنے آگئیں، یہ کہاں ہے اور یہاں کیا کیا جاتا ہے؟ جواب جان کر آپ کی بھی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جائیں گی
واشنگٹن (نیوز ڈیسک) امریکی ریاست نیواڈا کے تاحد نگاہ پھیلے صحرا کے عین وسط میں ایک انتہائی پراسرار جگہ واقع ہے جسے دنیا ’ایریا 51‘ کے نام سے جانتی ہے۔ کئی دہائیوں تک تو کسی کو معلوم ہی نہ تھا کہ اس جگہ کوئی امریکی فوجی اڈہ موجود ہے لیکن جب بالآخر یہ بات سامنے آئی بھی تو امریکی فوج نے اسے تسلیم کرنے سے ہی انکار کر دیا۔ جب یہ معاملہ دنیا بھر میں میڈیا کی زینت بننے لگا تو بالآخر تین سال قبل امریکا نے یہ تو مان لیا کہ یہاں ایک فوجی اڈہ ہے، لیکن اس جگہ کیا ہوتا ہے اور کیوں وہاں کسی کو بھی جانے کی اجازت نہیں، یہ آج تک نہیں بتایا۔
دی مرر کی رپورٹ کے مطابق سخت ترین سکیورٹی کے حامل اس فوجی اڈے کے متعلق عرصے سے یہ بات گردش کر رہی ہے کہ یہاں خلائی مخلوق کا آنا جانا ہے، یا کم از کم امریکی سائنسدان اس اڈے کے ذریعے خلائی مخلوق سے رابطے میں ضرور ہیں۔ یہ جگہ انتہائی دشوار گزار ہے جہاں کسی عام آدمی کے پھٹکنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، بلکہ امریکی افواج اور خفیہ اداروں کے بھی چند خاص افراد ہی یہاں جاسکتے ہیں۔
’جس جگہ پہلے ہمارے گھر ہوتے تھے اب وہاں۔۔۔‘ میانمر کی فوج سے بھاگنے والے روہنگیا مسلمان نے ایسا انکشاف کردیا کہ ہر مسلمان کا دل خون کے آنسو روئے گا
صحرائے موجاوا کا یہ علاقہ دوسری جنگ عظیم سے بھی پہلے سے امریکی فوج کے کنٹرول میں ہے اور تب سے یہاں کسی کو بھی جانے کی اجازت نہیں۔ امریکی میڈیا میں ایک عرصے سے یہ بات گردش کررہی ہے کہ 1947ءمیں ریاست نیومیکسیکو میں خلائی مخلوق کی ایک اُڑن طشتری گری تھی جسے بعدازاں ایریا فائیو ون میں منتقل کردیا تھا۔ اس واقعے کے متعلق بھی امریکی فوج نے کبھی واضح طور پر کوئی بات نہیں بتائی۔
تقریباً 25 سال قبل باب لازار نامی ایک شخص نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ایریا فائیو ون کے سیکٹر فور میں کام کرتا رہا تھا۔ باب کا کہنا تھا کہ اسے ایک اُڑن طشتری کے معائنے کا کام سونپا گیا تھا۔ باب کے مطابق یہ اُڑن طشتری اس کی ملازمت کا آغاز ہونے سے کچھ عرصہ پہلے ہی ایریا فائیو ون میں لائی گئی تھی۔ اسی طرح 1950ءکی دہائی میں اس جگہ کام کرنے والے ایک مکینیکل انجینئر بروس برکس نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ اسے خلائی سفر کے لئے استعمال ہونے والی ایک اُڑن طشتری پر کام کرنے کیلئے بلایا گیا تھا۔
ایریا51 کی کچھ تصاویر پہلی بار تحقیق کار ٹم ڈوئل اور ٹریسی ڈوئل سامنے لائے ہیں، جنہوں نے اس جگہ کے متعلق جاننے کیلئے 8ہزار فٹ کی بلندی تک سینکڑوں میل کا سفر طے کیا۔ ٹم اور ٹریسی کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس خفیہ ائیربیس سے 25 میل کی دوری سے انتہائی طاقتور عدسے والے کیمرے کے ساتھ کچھ تصاویر بنائیں، جنہیں انہوں نے اپنے یوٹیوب چینل ’یو ایف او سیکرز‘ پر پوسٹ کیا ہے۔