اوکاڑہ بلدیہ کی دکانوں کی نیلامی، الاٹمنٹ کیخلاف حکم امتناعی جاری
لاہور (نامہ نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے اوکاڑہ بلدیہ کی مزید 5 دکانوں کی نیلامی اور نئی الاٹمنٹ کیخلاف حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر اوکاڑہ سے 2 ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔جسٹس عابد حسین چٹھہ نے دکاندار محمد جمال چودھری کی درخواست پر سماعت کی، میاں داؤد ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ ڈپٹی کمشنر اوکاڑہ نے ہائیکورٹ کے فیصلے اور بلدیاتی ایکٹ کیخلاف 600 دکانوں کی نیلامی کا اشتہار دیا، لاہور ہائیکورٹ نے 29 جولائی کو اوکاڑہ بلدیہ کی دکانوں کی نیلامی معطل کر دی، ڈپٹی کمشنر اوکاڑہ نے ہائیکورٹ کا حکم ماننے کی بجائے پورے شہر میں امن و امان کی صورتحال پیدا کر دی ہے، ڈپٹی کمشنر کا عملہ رشوت لیکر خفیہ طور پر دکانوں کی نئی الاٹمنٹ، دکانوں کے قبضے چھیننے کی کوشش کر رہا ہے۔ ڈپٹی کمشنر کے ایما پر درخواست گزار کی پانچ دکانوں پر قبضہ کروانے کی کوشش کی گئی، لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے اور 29 جولائی کے حکم امتناعی کے بعد ڈپٹی کمشنر کا دکانوں کی بابت ہر حکم توہین عدالت ہے، ابتدائی سماعت کے بعد مسٹر جسٹس عابد حسین چٹھہ نے پنجاب حکومت کے وکیل سے استفسار کیا کہ لاء افسر صاحب، جب نیلامی کیخلاف حکم امتناعی جاری ہے تو پھر یہ کیا ہو رہا ہے، فاضل جج نے پنجاب حکومت کے وکیل کو ہدایت جاری کی کہ ڈپٹی کمشنر اوکاڑہ کو عدالتی حکم سے آگاہ کریں۔ عدالت نے مزید سماعت 2 ہفتے تک ملتوی کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کو تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔
بلدیہ دکانوں کی نیلامی