بی آئی ایس پی، سنٹر سے باہر ڈیوائس چلانے کاانکشاف
رحیم یار خان (بیورو رپورٹ)بینظیر انکم سپورٹ پروگرام مکمل طور پر ڈیوائس مافیا کے ہاتھوں ہائی جیک گورنمنٹ پائلٹ سکول سینٹر پر سینکڑوں کی تعداد میں ڈیوائسز ہونے کے باوجود چند ڈیوائسیں چل رہی ہیں باقی موبی لنک انچارچ اوربی آئی ایس پی انتظامیہ کی ملی بھگت سے سینٹر سے باہر ریٹیلرز کا ڈیوائس چلانے کا انکشاف سامنے آیا آگیا سینٹر پر کوئی بھی سہولیات میسر نہیں ہیں ریٹیلرز نے سینٹر پر اپنے ایجنٹ کے ذریعے سینٹر پر قسط وصول کرنے والی خواتین کو پیسے دلوانے کا جھانسہ دے کر ریٹیلرز کے پاس لے جاتے ہیں مقامی پولیس تھانہ سٹی بی ڈویژن کی طرف سے جو بھی پولیس(بقیہ نمبر7صفحہ7پر)
اہلکار تعینات ہیں وہ بھی اس کرپشن میں ملوث نظر آتے ہیں خواتین کو ذلیل وخوار کیا جاتا ہے خواتین کے بیٹھنے کا کوئی انتظام موجود نہیں ہے سینٹر پر چند ڈیوائس والے موجود ہوتے ہیں اور ایجنٹوں کے ذریعے کٹوتی کا سلسلہ جاری ہے باقی سب ڈیوائس والے اپنی حاضریاں لگوا کر دیہاڑی لگانے اور مستحق خواتین کو لوٹنے کے لئے پرائیویٹ جگہ پر جا کر قسط نکال رہے ہیں۔ اس میں موبی لنک ڈیوائس انچارج اوربی آئی ایس پی انتظامیہ کی ملی بھگت سے ڈیوائس والوں کے ساتھ مک مکا کرکے کرپشن کرنے اور کروانے کی اجازت دی جاتی ہے۔ گورنمنٹ پائلٹ سکول میڈیا انٹری کیوں بند کی گئی ضلعی انتظامیہ پر سولیہ نشان بنتا ہے ادارے خاموش کیوں ہیں کوئی بھی ادارہ ایکشن لینے کو تیار نہیں۔