حکومتی اقدامات ایک نظر میں
مسلم لیگ(ن) کو پاکستان جہاں بے پناہ مسائل میں گھرا ملا، وہاں لیگی قیادت کا عزم بھی بلند ہے۔میاں محمد نوازشریف پاکستان کے تمام مسائل کو بتدریج حل کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں اور یہی اعلیٰ دماغ قیادت کے اوصاف ہوا کرتے ہیں۔توانائی بحران پر کافی حد تک قابو پا لیا گیا ہے اور اگر دہشت گردی کی بات کی جائے تو اس پر بھی میاں نوازشریف کی کامیاب حکمت عملی سے کنٹرول کر لیا گیا اور اس وقت پورے ملک میں امن و امان کی صورت حال ہے، جبکہ اگر کوئی ایک آدھ واردات ہو بھی رہی ہے تو اس میں طالبان ملوث نہیں، بلکہ اس حوالے سے سیکیورٹی اداروں کی اطلاعات یہ ہیں کہ ان وارداتوں میں بھارتی خفیہ ایجنسی را، اسرائیلی موساد اور امریکی سی آئی اے کا ہاتھ ہے، جنہوں نے اس ٹرائیکا کو پاکستان میں بدامنی کے لئے پھیلا رکھا ہے۔اس حوالے سے طالبان کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہوتے ہیں۔حکومتی توپوں کا رخ ان کی طرف ہو جائے گا اور ملک سے ان کا مکمل صفایا کردیا جائے گا۔اس کے ساتھ ہی پیپلزپارٹی کے دور میں امریکی ایجنٹوں اور بلیک واٹر کے کارندوں کو جو بے تحاشا ویزے جاری کئے گئے اور ان کی ہزاروں کی تعداد میں پاکستان موجودگی کا بھی ”علاج“ کیا جائے گا۔
یہ تمام امور بتدریج نمٹائے جائیں گے اور مرحلہ وار کام کرتے ہوئے ملک سے بدامنی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے گا۔جہاں تک طالبان کے ساتھ مذاکرات کی کامیابی کی بات ہے تو اس حوالے سے حکومت نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے واضح کردیا ہے کہ جو مذاکرات کے عمل کو تسلیم نہیں کرتے اور دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث ہیں، ان طالبان کے ساتھ آہنی ہاتھو ں سے نمٹا جائے گا۔بدامنی کا خاتمہ ہوگا تو ملک میں سرمایہ کاری بڑھے گی اور سرمایہ کاری بڑھا کر ہی معیشت کو سہارا دیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ حکومت کا بہت بڑا کارنامہ ہے کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کو مستحکم کر دیا اور اس میں مزید بہتری آئے گی۔ڈالر کی قدر کم ہونے سے ملک سے مہنگائی کا بحران بھی قابو ہو جائے گا۔
اس حوالے سے میاں نوازشریف کا یہ منصوبہ لائق تحسین ہے کہ انہوں نے سعودی عرب سے ذاتی گارنٹی پر سرمایہ لیا ہے اور اس کے آنے سے ہی ڈالر کی قیمت کم ہوئی ہے۔مزید بھی پاکستان کے دوست ممالک اس حوالے سے فنڈز فراہم کررہے ہیں۔اس حوالے سے چین کے ساتھ بھی بات چیت چل رہی ہے۔چین نے بھی اس فنڈ میں اپنا حصہ ڈالنے کا عندیہ دے دیا ہے۔اس رقم کے آنے سے معیشت کو سہارا ملے گا اور جب ہم اپنے پاﺅں پر کھڑے ہو گئے تو یہ رقوم ہم واپس بھی کر سکیں گے۔نواز لیگ کی حکومت ملکی معیشت پر توجہ دے رہی ہے۔اس مقصد کے لئے پاکستانی سرمایہ کاروں کو بھی متحرک کیا گیا ہے۔گزشتہ دونوں رائے ونڈ روڈ پر میاں نوازشریف کی میاں منشا کی رہائش گاہ پر ان کی ملاقات بھی ہوئی، جس میں میاں نوازشریف نے انہیں ملکی معیشت کی بہتری کے لئے مزید کردار ادا کرنے پر آمادہ کیا ہے۔
حکومت نے کچھ اداروں کی نجکاری کا بھی فیصلہ کیا ہے۔اس حوالے سے بہت شورمچایا جا رہا ہے کہ حکومت قومی ادارے فروخت کررہی ہے، زمینی حقائق سے لاعلم لوگ عوام کو گمراہ کرنے میں مصروف ہیں، جبکہ عوام جانتے ہیں کہ قومی اداروں کو فروخت نہیں کیا جا رہا،بلکہ ان کو نجی تحویل میں دے کر ان کی کارکردگی بہتر بنانے کا ٹاسک دیا جا رہا ہے، تاکہ تمام ادارے بہتر منافع دے سکیں۔اس پر شور مچانے کی بجائے حکومت کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔
حکومت نے واضح طور پر کہا ہے کہ ریلوے جیسے ادارے کی نجکاری نہیں ہوگی اور اس طرح دیگر ادارے بھی ہیں، جن کی نجکاری نہیں کی جارہی اور اگر کی بھی گئی تو تمام جماعتوں کو اعتماد میں لے کر فیصلہ کیا جائے۔نواز لیگ کی پہلے دن سے پالیسی رہی ہے کہ تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چلتی ہے اور اس میں دوسروں کی رائے کا بھی احترام کیا جاتا ہے۔مشترکہ مفادات کونسل اس حوالے سے فعال ہے اور کوئی بھی ایسا فیصلہ مشترکہ مفادات کونسل کی رائے کے بعد ہی کیا جائے گا۔ ٭