ریفنڈ کی ادائیگی نہ ہونے سے برآمد کنند گان مشکلات کا شکار ہیں:زبیر طفیل
کراچی (اکنامک رپورٹر) وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت (ایف پی سی سی آئی) کے صدر زبیر طفیل نے کہا ہے کہ اربوں روپے کے ریفنڈ کی ادائیگی نہ ہونے سے برآمد کنندگا ن مشکلات سے دوچار ہیں ۔حکومت نے ریفنڈ کی ادائیگی نہیں کی تو ہڑتال کریں گے ۔ ایف بی آر کا رویہ ایکسپوٹرز کے ساتھ اچھا نہیں ہے ۔ملکی ایکسپورٹ 25ارب سے کم ہو کر 20ارب روپے ہوچکی ہے ۔حکومت کا رویہ ٹیکس ادا کرنے والے انتہائی خراب ہے ۔ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے بدھ کوفیڈریشن ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر چیئرمین پاکستان ہوزری مینوفیکچررز ایسوسی ایشن جاوید بلوانی ،ٹاول مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین نقی باڑی اور دیگر بھی موجود تھے ۔زبیر طفیل نے کہا کہ برآمدکنند گان کے ایف بی آر کے پاس 250 ارب روپے پھنسے ہوئے ہیں جب کہ حکومت کہتی ہے کہ سیلز وانکم ٹیکس کی مد میں ریفنڈ کی رقم 150 ارب روپے ہے ۔حکومت اپنے دعوے کے مطابق ریفنڈ کی ادائیگی بھی نہیں کررہی ہے ۔ گزشتہ نو ماہ میں 52 ارب روپے کے ریفنڈ کی ادائیگی کی گئی ہے ۔ایف بی آر 20 اپریل تک جن برآمد کنندگان کے آر پی او بن گئے ہیں ان کے چیک جاری کئے جائیں۔ قانون کے مطابق آر پی او جاری کئے جانے کے سات روز میں ادائیگی کرنا لازمی ہے۔ ایف بی آر ریفنڈ کے آر پی او جاری کر کے بھی ادائیگی نہیں کرتی۔انہوں نے کہا کہ اگلے ہفتے ایف بی آر حکام سے ملاقات کرکے اپنی مشکلات سے آگاہ کرینگے۔انہوں نے کہا کہ ملکی کی ایکسپورٹ 25 ارب سے کم ہو کر 20 ارب ہو چکی ہے۔ حکومت کا رویہ ٹیکس ادا کرنے والوں کے ساتھ خراب ہے۔ ریفنڈ مانگنے والوں کو آڈٹ کا نوٹس آجاتا ہے۔ حکومت سے اچھے تعلقات ہیں لیکن حالات بہت خراب ہو گئے ہیں۔موجودہ صورت حال ایکسپوٹرز نہایت پریشان ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں یہ مسئلہ اسی مہینے حل ہوجائے ۔حکومت سے مذاکرات جاری رکھیں گے لیکن اگر مسئلہ حل نہیں کیا گیا تو 15 روز بعد لائحہ عمل طے کریں گے۔اس موقع پر جاوید بلوانی نے کہا کہ حکومتی پالیسیوں کے باعث لومز بند ہورہی ہیں ۔حکومت ہمیں مزید لالی پاپ نہ دے ۔سرکلر ڈیٹ کا مسئلہ پھر سراٹھارہا ہے ۔آر اینڈ کی مد میں ادائیگی نہ ہونے میں محکمہ خزانہ اور مرکزی بینک بھی ذمہ دار ہے ۔انہوں نے کہا کہ بطور احتجاج برآمدکنندگان ایسوسی ایشن کے دفاتر میں سیاہ پرچم لہرائے جائیں گے اور بازؤں پر کالی پٹیاں باندھی جائیں گی ۔اگر پھر بھی حکومت نے ریفنڈ کی ادائیگی نہ کی تو ہم ہڑتال پر جائیں گے ۔