احسا ن ایمرجنسی کیش پروگرام پر عمل تیزی سے جاری ہے: ڈاکٹر ثانیہ نشتر

  احسا ن ایمرجنسی کیش پروگرام پر عمل تیزی سے جاری ہے: ڈاکٹر ثانیہ نشتر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (سٹاف رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے تحفیف غربت و سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے احساس ایمرجنسی کیش پروگرام پر عمل تیزی سے جاری ہے۔انہوں نے بتایا کہ پروگرام کے ذریعہ وفاقی حکومت ایک کروڑ بیس لاکھ خاندانوں کو 12 ہزار روپے فی خاندان فراہم کرے گی۔ پروگرام سے چاروں صوبوں کے علاوہ کشمیر اور گلگت بلتستان کے افراد مستفید ہوں گے۔ احساس کفالت پروگرام والی خواتین کو بھی چار ماہ کیلئے 12 ہزار روپے یکمشت ادا کئے جائیں گے۔ پریس کانفرنس کے دوران ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے بتایا کہ ہنگامی کیش پروگرام کیلئے این ایف سی کے تحت نہیں بلکہ آبادی کے لحاظ سے رقم مختص کی گئی ہے کیونکہ اس میں گلگت بلتستان اور کشمیر بھی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبے اپنے بجٹ میں بھی مستحق افراد کی مدد کریں گے۔ صوبہ پنجاب 7 لاکھ اور سندھ اڑھائی لاکھ لوگوں کو پیسے اپنے بجٹ سے دے گا۔اس کے علاوہ ضلعی سطح پر ضرورت مند افراد کی فہرست مرتب کرنے کا کہا ہے۔ زیادہ درخواستوں کی صورت میں پروگرام میں توسیع کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہنگامی کیش پروگرام کی جانچ پڑتال کا موثر طریقہ اپنایا ہے اور اس سارے عمل میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا۔ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ سٹیٹ بینک کی معاونت سے ڈیٹا اکٹھا کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ایف بی آر اور دیگر اداروں سے بھی معاونت کر رہے ہیں۔ ہنگامی کیش کیلئے شناختی کارڈ نمبر 8171 پر بھیجنا ہے اور اس کے ذریعہ مردوں کے نام پہ رقم جاری کی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ سفری اخراجات اور گاڑیوں کی تفصیلات بھی اکٹھی کی جارہی ہیں۔ پروگرام کیلئے لاکھوں لوگوں کے ایس ایم ایس موصول ہو رہے ہیں اور پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ملک کی تاریخ کی سب سے بڑی ریلیف مہم چلا رہی ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی ملازمین اس پروگرام میں حصہ لینے کے اہل نہیں ہوں گے۔ مستحق افراد کو بائیو میٹرک شناخت کے بعد رقم فراہم کر دی جائے گی اور اس کیلئے 18605 سیل پوائنٹس مقرر کئے جائیں گے۔نادرا اور شراکتی بنکوں کے تعاون سے تمام ادائیگیاں بائیومیٹرک تصد یق پر مبنی نظام کے ذریعے کی جائیں گی۔ مستحقین شراکتی بینکوں کے پوائنٹ آف سیل مراکز اور اے ٹی ا یم مشینوں سے اپنی رقم وصول کر سکیں گے۔

مزید :

صفحہ اول -