ُ’پورے ہوٹل میں صرف ہم دونوں ہی ہیں‘ ہنی مون پر گئے نوبیاہتا دولہا دلہن کورونا وائرس لاک ڈاﺅن کی وجہ سے پھنس گئے

ُ’پورے ہوٹل میں صرف ہم دونوں ہی ہیں‘ ہنی مون پر گئے نوبیاہتا دولہا دلہن ...
ُ’پورے ہوٹل میں صرف ہم دونوں ہی ہیں‘ ہنی مون پر گئے نوبیاہتا دولہا دلہن کورونا وائرس لاک ڈاﺅن کی وجہ سے پھنس گئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مالے(مانیٹرنگ ڈیسک) مالدیپ اپنی لگژری سیاحتی ریزارٹس کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے جہاں سالانہ لاکھوں سیاح دنیا بھر سے پہنچتے ہیں تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے یہ ریزارٹس بھی سنسان ہو چکی ہیں اور چند ایسے نوبیاہتا جوڑے ہی ان ریزارٹس میں کھلے گھوم رہے ہیں جو ہنی مون منانے مالدیپ پہنچے تھے اور پھر وباءکی وجہ سے پروازیں منسوخ ہونے پر وہیں پھنس گئے۔ میل آن لائن کے مطابق ان نوبیاہتا جوڑوں کو آپ خوش قسمت کہیں گے کہ جنہیں اپنے ہنی مون پر یہ ریزارٹس خالی مل گئیں اور وہ انتہائی سستے کرائے پر وہاں خالی ساحلوں سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔
ان جوڑوں میں جنوبی افریقہ کا 28سالہ دولہا راﺅل ڈی فریٹس اور اس کی 27سالہ دلہن اولیویا بھی شامل ہیں، یہ میاں بیوی ایک ریزارٹ پر اکیلے گھوم رہے ہیں۔ انہوں نے اپنے ہنی مون کی 6دن کی منصوبہ بندی کی تھی لیکن جب وہ مالدیپ کی جنت نما جگہ سینامن ویلفوشی پہنچے تو بین الاقوامی پروازیں بند ہو گئیں اور وہ اس جنت میں پھنس کر رہ گئے۔اولیویا کا کہنا تھا کہ ”ہمارے ہنی مون کے دن بڑھنے پر میں بہت خوش بھی ہوں اور یہاں پھنس جانے کے احساس پر افسردہ بھی۔ اس پر مستزاد یہ کہ ہمیں رہائش سے لے کر ہر ایک چیز میں حیران کن ڈسکاﺅنٹ مل رہا ہے۔ ریزارٹ کی انتظامیہ ہمیں فی رات 600پاﺅنڈ تک رعایت دے رہی ہے لیکن پھر بھی یہاں طویل قیام کی وجہ سے ہماری بچت کی رقم خرچ ہو رہی ہے۔ہم سب کہتے تو ہیں کہ کاش ہم ایسی خوبصورت جگہوں پر پھنس جائیں اور کبھی واپس نہ جائیں لیکن اب سمجھ آیا یہ صرف اسی صورت میں ہم کہتے ہیں جب ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ جب چاہیں ہم واپس جا سکتے ہیں۔ اگر آپ واقعی پھنس جائیں تو پھر یہاں دن گزارنے مشکل بھی ہو جاتے ہیں۔“

مزید :

ڈیلی بائیٹس -