ایس ای سی پی نے کریڈٹ ریٹنگ کمپنیوں کے لئے نیا انضباطی نظام متعارف کروا دیا

ایس ای سی پی نے کریڈٹ ریٹنگ کمپنیوں کے لئے نیا انضباطی نظام متعارف کروا دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (این این آئی)کیپٹل مارکیٹ کو مستحکم کرنے کی کوششوں اور سیکورٹیز ایکٹ کے تحت ضمنی قانون سازی کے جزو کے طور پر سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان نے کریڈ ٹ ریٹنگ کمپنیز ضوابط 2016کی منظوری دے دی ہے۔یہ ضوابط نہ صرف موجودہ نظام کی خامیوں کی اصلاح کرتے ہیں بلکہ کریڈٹ ریٹنگ کمپنیوں کے لئے بہترین بین الاقوامی اصولوں اور طریق کار پر مبنی انضباطی نظام قائم کرنے میں معاون بھی ہوں گے۔

مذکورہ ضوابط پر قبل ازیں عوامی آراء طلب کی گئی تھیں، جس کے بعد تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ تفصیلی مشاورت کی گئی۔ نئے ضوابط عوامی آرا ء اور سٹیک ہولڈرز کے مشوروں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے وضع کئے گئے ہیں۔ ان ضوابط کے ذریعے کریڈٹ ریٹنگ کمپنیوں کے لئے نئے مطلوبات متعارف کروانے اور موجودہ مطلوبات کو مضبوط بنانے کا مقصد سرمایہ کاروں کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ نئے نظام کے ذریعے موجودہ کریڈٹ ریٹنگ کمپنیوں کے کاروبار ی تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے متعدد نئے مطلوبات کو مرحلہ وار لاگو کیا جائے گا۔ نئے انضباطی نظام کا اہم ترین پہلو کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں کے لئے مفصل نظام برائے اجرائے لائسنس متعارف کروانا ہے ان ضوابط میں پروموٹرز، چیف ایگزیکٹو، ڈائریکٹروں اور اعلیٰ انتظامی افسران کے لئے مناسب اور موزوں معیار کی بھی صراحت کی گئی ہے۔ مارکیٹ میں نئی کمپنیوں کی اس میدان میں حوصلہ افزائی کے لئے نئے انضباطی فریم ورک میں مطلوبات برائے مالیاتی وسائل بھی متعارف کروائے گئے ہیں۔ کاروباری روایات کے فروغ اور کاروباری تسلسل کے لئے حصص داروں کی اقسام ساتھ ہی ساتھ ان کی حصص داری پر حد کی بھی صراحت کی گئی ہے۔ بین الاقوامی تنظیم برائے سکیورٹیز کمیشنز (آئی او ایس سی او) کے متعین کردہ اصولوں کی روشنی میں کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیاں کے لئے نظرِ ثانی شدہ کوڈ آف کنڈکٹ میں تفصیل کے ساتھ کاروباری طرزِ عمل اور داخلی کنٹرول کے مطلوبات متعارف کروائے گئے ہیں تاکہ سرمایہ کاروں اور سٹیک ہولڈرز کے مفادات کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔ ریٹنگ کے عمل کے معیار کی اہمیت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے، ریٹنگ کمیٹی کے زیادہ کردار کی وضاحت کی گئی ہے نیز ریٹنگ کمپنیوں کے اراکین اور تجزیہ کاروں کے لئے مناسب اور موزوں معیار کی بھی وضاحت کی گئی ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ نئے ضوابط کے لاگو ہونے پر گورننس بہتر اور مفادات کا ٹکراو نہیں ہوگا اور ریٹنگ کا عمل مزید شفاف ہو جائے گا۔ ان ضوابط کے ذریعیکریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں کی ترقی کے لئے موزوں حالات پیدا ہوں گیساتھ ہی ان کے ذریعے شفافیت اور سرمایہ کاروں کے تحفظ کے مقاصد بھی پورے ہوں گے۔

مزید :

کامرس -