ادویہ ساز تنظیموں کا چھاپوں اور گرفتاریوں کیخلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان
لاہور(جنرل رپورٹر )ادویات ساز کمپنیوں کے مالکا ن نے ٹاسک فورس اور محکمہ صحت کے چھاپوں، گرفتاریوں کے خلاف ’’ایکا‘‘ کر لیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ یہ سلسلہ بند نہ کیا گیا تو تمام فارما سیوٹیکل فیکٹریاں بند کردی جائیں گی اور ایک بھرپور احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی جس کا آغاز 9اگست سے کیا جائے گا آغاز میں تمام فیکٹریاں بند کردی جائیں گی اور مکمل ہرٹال کی جائے گی ان خیالات کا اظہارپا کستا ن فارما سیو ٹیکل مینو فیکچر نگ ایسو سی ایشن (پی پی ایم اے)کے چیئرمین حامد رضا نے پا کستا ن فا رما سسٹ ایسو سی ایشن (پی پی اے)،پا کستا ن کیمسٹ اینڈ ڈر گ ایسو سی ایشن (پی سی ڈی اے )پاکستا ن کیمسٹ ایسو سی ایشن (PCA) کے عہدیداروں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔عہدیداروں نے اعلان کیا کہ فارما انڈسٹری کو تباہی سے بچانے کیلئے پنجا ب میں ٹا سک فو رس، محکمہ صحت کے غیر قا نو نی اقدا ما ت کوختم کیا جا ئے۔لا ئسنس یا فتہ فا ر ما انڈسٹر ی کو غیر قا نو نی طو ر پر بندش،بلاجواز گرفتاریوں،جھوٹے مقدمات کی وجہ سے فارما یونٹس بند اورادویات کی ایکسپو ر ٹ مسلسل کم ہو رہی ہے۔ہما رے جا ئز مطا لبا ت منظو ر نہ ہوئے تو 9اگست کو ملک گیر احتجاج اور ہڑتال کرینگے۔انہوں نے کہا کہ پا کستا ن فا رما انڈسٹر ی ملکی ضر و ریا ت کی 90فیصد ادو یا ت پا کستا ن میں مہیا کر ر ہی ہے۔ملک میں ادو یا ت سا ز ی کے 700 یو نٹس بر ا ہ را ست اور با لوا سطہ 25لا کھ لو گو ں کو رو ز گا ر مہیا کر رہے ہیں۔پا کستا ن میں ادویا ت کی قیمتیں پو ر ی دنیا میں بشمو ل انڈیا ، بنگلہ دیش سب سے کم ہیں۔پا کستا ن فا رما سیو ٹیکل مینو فیکچرنگ ایسو سی ایشن (PPMA)نے و ز یر ا علیٰ پنجا ب کے جعلی ادویا ت کے خا تمے کے لیے کئے گئے اقدا ما ت کو ہمیشہ سر ا ہا اور ایسے اقدا ما ت میں گو ر نمنٹ کا سا تھ دیا ہے۔لیکن و ز یر ا علیٰ ٹا سک فو ر س کے نا م پر پنجا ب کی فا رما انڈ سٹر ی کو ختم کر نے کی سا زش ہور ہی ہے ،جس سے ہم وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف کو آگاہ کرنا چا ہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں لا ئسنس یا فتہ فا ر ما انڈسٹر ی کو غیر قا نو نی طو ر پر بند کیا جا رہا ہے۔ جھوٹے اور غیرقانونی مقدمات درج کرکے بلاجواز گرفتاریاں کی جا رہی ہیں۔ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے تما م لا ئسنس یا فتہ فا رما انڈسٹر ی خو ف میں مبتلا ہے اور پنجا ب حکو مت کی ان کار روا ئیو ں کی وجہ سے ادویات کی ایکسپو ر ٹ مسلسل کم ہو رہی ہے۔چیئرمین پی پی ایم اے نے کہا کہ فا رما انڈسٹر ی وزیراعلیٰ پنجاب سے کوئی رعایت یا مر ا عا ت نہیں چا ہتی ۔ ہما ر ی صر ف یہ در خو ا ست ہے کہ ملکی قوا نین ڈر گ ایکٹ 1976اورڈر یپ ایکٹ 2012پر عمل در آ مد کیا جا ئے۔ خواہشات کی بجائے قا نو ن پر عمل کیاجائے۔اگر محکمہ صحت پنجاب کا یہی رویہ رہا تو بہت جلد پنجا ب میں فا رما انڈسٹر ی بند ہو جا ئیگی۔انہوں نے کہا کہ وز یر اعلیٰ پنجاب نے قو می خزا نے سے 16کر و ڑکی خطیر رقم سے لا ہو ر کی ڈر گ ٹیسٹنگ لیب کو اپ گریڈ کیا۔ یہا ں سے لو گو ں کو ٹر یننگ کے لیے لندن بھی بجھوا یا ،لیکن پھر بھی ادو یا ت کے سیمپلزLGCلیب لند ن کو بجھوا ئے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کیا ہمیں اپنی لیبا رٹر ی اور ا پنے لو گو ں پر اعتما د نہیں ہے؟کو ئی بھی اقدا ما ت اٹھا تے ہو ئے فا رما سیکٹر کے کسی بھی سٹیک ہولڈر کو اعتما د میں نہیں کیا گیا ۔گزشتہ چارما ہ سے ہم آ پ سے ملا قا ت کی کو شش کر رہے ہیں تا کہ آ پ کو حقیقت حا ل سے آ گا ہ کر یں لیکن آ پ کی مصرو فیا ت کی وجہ سے ہم وقت لینے سے قا صر ہیں۔اگر ٹا سک فو ر س اور محکمہ صحت کی زیا دتیا ں اسی طر ح جا ر ی رہیں تو بہت جلد پنجاب میں فا ر ما انڈسٹر ی اور فا رما سیکٹر بند ہو جا ئے گا اور ادویا ت انڈیا سے منگوا نا پڑیں گی۔شا ئد کچھ لو گ یہی چا ہتے ہیں۔آ پ سے گزا رش ہے کہ فو ر ی طو ر پر ہمیں ملا قا ت کا وقت دیں ۔پنجا ب میں ٹا سک فو رس اور محکمہ صحت کے غیر قا نو نی اقدا ما ت کوختم کیا جا ئے ۔ہما رے جا ئز مطا لبا ت منظو ر نہ ہو نے کی صو ر ت میں کسا نو ں اور ڈا کٹر ز کی طر ح بہت جلد ہم بھی سڑ کو ں پر ہو ں گے۔