کراچی کی لڑکی کی جانب سے 70 ہزار روپے میں فروخت کرنیکے الزام کے تحت مقدمہ درج ‘ علاقہ مجسٹریٹ کے سامنے بیان بد ل دیا ‘ دارالامان بھجوانے کا حکم

کراچی کی لڑکی کی جانب سے 70 ہزار روپے میں فروخت کرنیکے الزام کے تحت مقدمہ درج ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


سیت پور (نمائندہ پاکستان ) کراچی کی لڑکی تھانہ کندائی کے علاقہ بیٹ جھبیل میں 70ہزار روپے میں فروخت ،پولیس تھانہ کندائی نے لڑکی کے بیان پر مقدمہ درج کر لیا ،علاقہ مجسٹریٹ(بقیہ نمبر14صفحہ11پر )
کے سامنے لڑکی نے بیان بدل دیا ،علاقہ مجسٹریٹ نے لڑکی کو دارالامان بھجوانے کا حکم دے دیا ،تفصیل کے مطابق کراچی کی رہائشی 19سالہ کرن دختر ارشاد حسین قوم آرائیں نے پولیس تھانہ کندائی کو بیان دیا کہ اس کی شادی 28ستمبر 2015ء کی والدین کی مرضی سے اس کی شادی خانپور کے رہائشی محمد عمران سے ہوئی ،3ماہ تک محمد عمران کے گھر آباد رہی ،عمران سے گھریلو ناچاکی پر علیحدگی اختیار کر لی اور علاقہ مجسٹریٹ رحیم یار خان کے حکم پر دارا لامان چلی گئی ،4ماہ تک دارالامان میں رہنے کے بعد جب آزاد ہوئی تو اس کی ملاقات رحیم یار خان کے رہائشی محمد اسلم قوم چانڈیہ سے ہوئی ،اسلم چانڈیہ اور اس کی بیوی عروسہ بی بی نے مجھے تھانہ کندائی کے علاقہ بیٹ جھبیل کے رہائشی فیاض حسین کو 70ہزار روپے کے عوض فروخت کردیا ،فیاض حسین میرے ساتھ زبردستی بداخلاقی کرتا رہا اور مجھے تشدد کا نشانہ بناتا رہا ،پولیس تھانہ کندائی نے لڑکی کے بیان پر مقدمہ نمبر 84/16بجرم 371A-371B-376-1درج کر کے کارروائی شروع کر دی اور کرن کو ڈاکٹری معائنہ کے لئے رورل ہیلتھ سنٹر سیت پور بھجوا یا گیا جہاں کرن نے ڈاکٹری معائنہ کرانے سے انکار کر دیا ،بعد ازاں پولیس تھانہ کندائی نے کرن کو علاقہ مجسٹریٹ علی پور کی عدالت میں پیش کیا تو کرن نے بیان بدلتے ہوئے کہا کہ میری سسر صادق حسین سے تکرار ہوئی تھی جس کی بناء پر میں نے جھوٹی ایف آئی آر درج کروائی ہے،میرا حقیقی خاوند فیاض حسین ہی ہے،پولیس تھانہ کندائی نے علاقہ مجسٹریٹ کے حکم پر کرن کو دارالا مان بھجوا دیا ہے ،رابطہ پر کرن کے سسر صادق حسین نے صحافیوں کو بتایا کہ کرن میری بہو ہے اور میری بیٹیوں کی طرح ہے ۔
لڑکی فروخت کیس