گمشدہ ملائیشین طیارے کے ساتھ دراصل کیا ہوا تھا؟ 2 سال بعد بالآخر ملائیشین حکومت نے منہ کھول دیا، راز بے نقاب کردیا
کوالالمپور(مانیٹرنگ ڈیسک) 8مارچ 2014ءکو ملائیشیاءایئرلائنز کی فلائٹ 370جنوبی بحر ہند میں گر کر تباہ ہو گئی تھی جس میں 239افراد سوار تھے جو سب کے سب موت کے منہ میں چلے گئے۔ اس واقعے کی تحقیقات تاحال جاری ہیں اور مختلف پہلوﺅں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ اب اس واقعے میں کچھ ایسے شواہد سامنے آ گئے ہیں کہ جان کر کوئی بھی پریشان ہو جائے اور ہوائی سفر سے ہی توبہ کر لے۔ شکاگو ٹربیون کی رپورٹ کے مطابق ایسے واضح شواہد مل چکے ہیں جن سے پتا چلتا ہے کہ طیارے کا ایک پائلٹ جان بوجھ کر پرواز کو بحرجنوبی ہند پر لے کر گیا اور مبینہ طور پر سوچے سمجھے منصوبے کے تحت تباہ کر دیا۔ اس واقعے کی تحقیقات کرنے والے آسٹریلوی حکام نے گزشتہ ماہ ان شواہد کا انکشاف کیا تھا تاہم ملائیشین حکام نے یہ شواہد مسترد کر دیئے تھے، اب انہوں نے بھی اس کا اعتراف کر لیا ہے۔
بھارتی کالج میں’ مختصر‘ لباس پہننے پر پابندی،طالبات کا شدید احتجاج
رپورٹ کے مطابق آسٹریلوی تحقیقاتی ٹیم کو جہاز کے پائلٹ زہری احمد شاہ کے گھر پر فلائٹ سمیولیٹر (Simulator)ملا تھا جس میں پائلٹ نے یہ روٹ درج کر رکھا تھا جو بحرجنوبی ہند سے گزر کر جاتا ہے، جہاں غالباً یہ جہاز تباہ ہوا تھا۔ ملائیشین حکام نے پہلے اس کی تردید کی اور اب ملائیشیاءکے وزیرٹرانسپورٹ لیو تیونگ لی نے اس کا اعتراف کر لیا ہے اور کہا ہے کہ پائلٹ نے سمیولیٹر میں یہ روٹ بھی شامل کیا تھا تاہم اس سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ اس نے جان بوجھ کر طیارہ کریش کیا۔ نیویارک میگزین کی ایک رپورٹ کے مطابق ایف بی آئی کے ایک تجزیئے میں بتایا گیا ہے کہ زہری نے تباہ ہونے والی پرواز سے ایک ماہ قبل بھی اسی سمیولیٹڈ روٹ سے پرواز گزاری تھی۔میگزین کا کہنا ہے کہ ایف بی آئی کا یہ انکشاف اس بات کا ثبوت ہے کہ زہری احمد شاہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت جہاز کو اس راستے پر لے کر گیا اور اسے تباہ کر دیا۔ واقعے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین اس انکشاف پر ملائیشین حکومت پر برس پڑے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ”حکومت اس معاملے میں حقائق پر پردہ ڈال رہی ہے۔ وہ پہلے کہتی رہی کہ طیارہ میں کوئی خرابی موجود نہیں تھی اور نہ ہی اس کی تباہی میں پائلٹ کی کوئی غلطی تھی۔ اب ہمیں بتایا جا رہا ہے کہ اس میں پائلٹ کی غلطی تھی۔“