چینی صدر بھی راحیل شریف کے نقش قدم پر چل پڑے، وہ کام کردیا جو آج تک ملک کی تاریخ میں کوئی نہ کرسکا
بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک)چینی صدر نے بھی ہمارے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے نقش قدم پر چلتے ہوئے وہ کام کردیا ہے کہ جو آج تک چین کی تاریخ میں کوئی نہ کرسکا تھا۔ ویب سائٹ scmp.com کی رپورٹ کے مطابق حال ہی میں چینی فوج کے 2 اعلیٰ ترین ریٹائرڈ فوجی افسران کو کرپشن کے الزام میں حراست میں لیا گیا، اور اب مزید دو ریٹائرڈ کمانڈرز پکڑ لیے گئے ہیں جس کے بعد زیرحراست سابق فوجی حکام کی تعداد 4ہو گئی ہے۔نئے پکڑے گئے افسران میں سابق ڈائریکٹر آف جنرل پولیٹیکل ڈیپارٹمنٹ جنرل لی جنئی (Li Jinai) اور جنرل لاجسٹکس ڈیپارٹمنٹ کے سابق سربراہ جنرل لیاﺅ ژی لونگ شامل ہیں۔
چین کے خلاف امریکہ کی سب سے خوفناک سازش بے نقاب ہوگئی، چین میں بھی وہی کام شروع کردیا جس کے ذریعے پوری عرب دنیا میں تباہی مچائی
رپورٹ کے مطابق پیپلزلبریشن آرمی کے ان دونوں سابق افسران پر پارٹی کے قواعدوضوابط کی خلاف ورزی اور کرپشن کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔چینی فوج کے دیگر ذرائع نے بھی 74سالہ لی اور 76سالہ لیاﺅ کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ انہیں پیپلزلبریشن آرمی کے ڈسپلنری آفیسرز لے کر گئے ہیں۔تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ان دونوں افراد سے تفتیش کی جا رہی ہے یا پہلے سے زیرحراست اعلیٰ فوجی افسران کی تفتیش میں ان سے مدد لی جا رہی ہے۔
اس سلسلے میں ’ساﺅتھ چائنہ مارننگ پوسٹ‘ نے وزارت دفاع کو ایک سوالنامہ فیکس کیا تاہم وزارت کی طرف سے اس کا کوئی جواب نہیں دیا گیا۔رپورٹ کے مطابق لی اور لیاﺅ دونوں طاقتور سنٹرل ملٹری کمیشن کے رکن تھے جو فوج کے معاملات کی نگرانی کرتا ہے۔ یہ دونوں 2013ءمیں ریٹائر ہوئے تھے۔واضح رہے کہ چین کی فوجی عدالت اس کمیشن کے سابق نائب چیئرمین گاﺅ بوژیونگ کو عمر قید کی سزا سنا چکی ہے۔