جنسی زیادتی کے مجرم شخص نے جیل میں ایسا کام کردیا کہ اسے فوری رہا کردیا گیا کیونکہ۔۔۔
نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) جیل جانے والا کوئی مجرم اگر دوران قید انسان بن جائے اور تعمیری سرگرمیوں میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرے تو دنیا بھر میں ایک قانون ہے کہ اس کی سزا معاف، یا اس میں کمی کر دی جاتی ہے۔ اسی قانون کا سہارا لیتے ہوئے بھارتی شہر ناگ پور کی سنٹرل جیل میں قید ایک شخص کی باقی سزا معاف کرتے ہوئے اسے رہا کر دیا گیا ہے، اگرچہ وہ عصمت دری کے جرم میں قید کاٹ رہا تھا۔ اس قیدی نے مہاراشٹر جیل ڈیپارٹمنٹ کے ماتحت ہونے والے یوگا کے امتحان میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی۔ ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق شیتل کوالے نامی اس شخص نے 2012ءمیں اپنی ایک رشتہ دار خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ابھی اس کی سزا کے 40دن باقی تھے کہ یوگا کے امتحان میں 100مارکس لینے پر اس کی یہ سزا معاف کرتے ہوئے اسے رہا کر دیا گیا۔
اس یورپی شہری کو ایک ایسی وجہ سے جیل میں ڈال دیا گیا کہ اگر پاکستان میں یہ کردیا جائے تو آدھے سے زیادہ انٹرنیٹ صارفین جیل پہنچادئیے جائیں
جیل سپرنٹنڈنٹ یوگیش ڈیسائی کا کہنا تھا کہ ”ناگ پور جیل کے 100قیدیوں نے یوگا کا امتحان پاس کیا ہے لیکن صرف شیتل اور ایک اور قیدی کو رہا کیا جا رہا ہے کیونکہ ان دونوں نے سب سے زیادہ نمبر لیے ہیں۔“ واضح رہے کہ بھارتی حکومت نے ملک میں یوگا کی ترویج کی مہم شروع کر رکھی ہے۔ اسی مہم کے تحت جیلوں میں بھی قیدیوں کو یوگا کی کلاسز دی جا رہی ہیں اور ان سے امتحانات لیے جا رہے ہیں۔یوگا کلاسز میں شرکت کرنے والے قیدیوں کو بتایا جاتا ہے کہ اگر انہوں نے اس میں اچھی کارکردگی دکھائی تو ان کی سزا میں کمی کی جا سکتی ہے۔ناگ پور کی طرح اورنگ آباد جیل سے بھی دو قیدیوں کی سزا معاف کی گئی ہے۔ یوگیش ڈیسائی کے مطابق جیلوں میں یوگا کا آئندہ امتحان اکتوبر میں ہو گا۔