ایشیاءکپ کی تیاری زوروشور سے جاری، ٹیسٹ کرکٹ میں بھی بہترین کارکردگی دکھاﺅں گا، امید ہے عمران خان اپنے وعدے پورے کریں گے: فخر زمان
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستانی اوپنر بلے باز فخر زمان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی طرف سے کھیلنا ہر کرکٹر کی سب سے بڑی خواہش ہوتی ہے اور میری بھی تھی جو اللہ تعالیٰ نے پوری کی ہے اور لوگوں کی محبت ہے جو انہوں نے مجھے فخر پاکستان کا خطاب دیا ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے فخر زمان نے کہا کہ پاکستان کی نمائندگی کرنا بہت اچھا لگتا ہے اور جب میری کارکردگی کو سراہا جاتا ہے تو مجھے بہت زیادہ خوشی ہوتی ہے۔ ون ڈے کرکٹ میں ڈبل سنچری بنانے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اننگز کے ابتداءمیں تو ایک لمحے کیلئے بھی نہیں سوچا تھا کہ کوئی ریکارڈ توڑوں گا لیکن جب سعید انور کا ریکارڈ ٹوٹ کیا اور 196 سکور پر پہنچ گیا تو تھوڑا دباﺅ محسوس ہوا۔ سعید انور سے کبھی کوئی ملاقات یا بات چیت نہیں ہوئی لیکن میری خواہش ہے کہ میں ان سے ضرور ملوں۔
انہوں نے کہا کہ میں ٹیسٹ کرکٹ کیلئے بھی تیار ہوں اور میں پرامید ہوں کہ مجھے جب بھی ٹیسٹ کیپ ملے گی تو میں کوشش کروں گا کہ جیسی کارکردگی وائٹ بال کرکٹ میں دکھائی ہے، ویسی ہی کارکردگی ریڈ بال کرکٹ میں بھی دکھاﺅں۔ ٹیسٹ کرکٹ میں نسبتاً احتیاط سے کھیلنا پڑتا ہے تاہم مجھے فرسٹ کلاس لیول پر ریڈ بال کرکٹ کا بہت تجربہ ہے اور کوشش کروں گا کہ انٹرنیشنل لیول پر بھی اس تجربے سے فائدہ اٹھاﺅں اور اسی مائنڈ سیٹ کیساتھ کھیلوں۔
ایشیاءکپ سے متعلق سوال کے جواب میں فخر زمان کا کہنا تھا کہ تیاری بہتری ہے اور امید ہے کہ ہم بہت اچھی کارکردگی دکھائیں گے۔ اس موقع پر اینکر نے ایک دلچسپ سوال بھی پوچھا کہ آپ نے اپنے نیوی کوچ کی باﺅلنگ مشین خراب کر دی تھی اور کہا تھا کہ جب کرکٹر بنوں گا تو نئی مشین دلوا دوں گا تو کیا اب آپ انہیں مشین دلوا رہے ہیں۔
اس پر فخر زمان مسکراتے ہوئے بولے کہ مشینیں تو انہیں بہت زیادہ دلاﺅں گا لیکن اس سے آگے کے کچھ منصوبوں پر کام کر رہے ہیں اور جب وہ مکمل ہو جائیں گے تو یہ مشینوں سے کہیں زیادہ ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ کرکٹ اکیڈمی بھی بنانے والے ہیں اور اس طرح کے کئی دیگر پراجیکٹس بھی اپنے نیوی کوچ کیساتھ مل کر شروع کرنے جا رہے ہیں ۔
ملک میں سیاسی ’تبدیلی‘ سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ امیدیں تو تمام ہی وزراءاعظم سے ہوتی ہیں اور سب نے اپنے اپنے حصے کا کام بھی کیا ہے، امید کرتے ہیں کہ عمران خان بھی جب وزیراعظم بنیں گے تو قوم کیساتھ کئے گئے اپنے وعدے پورے کریں گے اور ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ میں نے انہیں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ہی مبارکباد دیدی تھی، اس لئے بنی گالہ نہیں گیا۔