ہمیں گندم کی اعلی پیداوار کی اقسام کو فروغ دینے کی ضرورت ہے: سید فخر امام
اسلام آباد ( آن لائن) وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق سید فخر امام نے کہا ہے کہ ہمیں گندم کی اعلیٰ پیداوار کی اقسام کو فروغ دینے کی ضرورت ہے تاکہ پرانی اور بیماری سے متاثرہ اقسام کو تبدیل کیا جاسکے۔ ان خیالات کا اظہار گندم کی پیداوار میں اضافے سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس کے دوران بین الاقوامی مکئی اور گندم کی بہتری کے مرکز (سیمٹ) کے کنٹری نمائندے ڈاکٹر ایم امتیاز نے بریفنگ دی سید فخر امام کہا کہ ملک میں گندم کی پیداوار میں پیشرفت ضرور ہونی چاہئے۔ سائنس دانوں کو زیادہ محنت کرنی چاہئے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بیج کی ویلیو چین کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے ہمیں گندم کی بہترین قسم کا انتخاب کرنے اور بروقت کاشت کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ گندم کی فصل کی زیادہ سے زیادہ پیداوار کے لئے کھاد، آب پاشی اور فنگسائڈز کا خیال رکھنا چاہئے سید فخر امام نے کہا کہ نقصانات سے بچنے کے لئے اسٹوریج کے مناسب طریقوں پر عمل کرنا چاہئے۔ اس موقع پر ڈاکٹر ایم امتیاز نے گندم کی پیداوار میں اضافے کے لئے ممکنہ حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔ پاکستانی کاشتکار 8 سے 10 سال پرانی اقسام استعمال کر رہے ہیں جس کی وجہ سے پیداوار میں 50 فیصد فرق ہے۔ گندم کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے پروگرام (ڈبلیو پی ای پی) اور زرعی انوویشن پروگرام برائے پاکستان (اے آئی پی) نے پیداوارپر مثبت اثرات مرتب کئیانہوں نے کہا کہ پائیدار مقامی بیج سسٹم کو مضبوط بنانے کے لئے سیمٹ نے 10 ہزار کسانوں کو گندم کے بیجوں کی پیداوار اور مارکیٹنگ کی معیاری تربیت دی ہے۔سیمٹ نے این آر ایس پی کے ساتھ سیڈ بینکس کا آغاز کیا، 7 سیڈ بینک بھکر، پی ڈی خان، گوجر خان، چکوال، اٹک، میر پور خاص اور صوابی میں سرگرم ہیں۔
فخر امام