آئی جی صاحب!آپ کی ٹیم کو تفتیش کرنی نہیں آتی ،صرف کرسی گرم نہیں کرتے کام کرناہوتاہے،سپریم کورٹ صحافی مطیع اللہ جان ازخود نوٹس کیس میں آئی جی اسلام آباد پر برہم 

آئی جی صاحب!آپ کی ٹیم کو تفتیش کرنی نہیں آتی ،صرف کرسی گرم نہیں کرتے کام ...
آئی جی صاحب!آپ کی ٹیم کو تفتیش کرنی نہیں آتی ،صرف کرسی گرم نہیں کرتے کام کرناہوتاہے،سپریم کورٹ صحافی مطیع اللہ جان ازخود نوٹس کیس میں آئی جی اسلام آباد پر برہم 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سینئر صحافی مطیع اللہ جان ازخودنوٹس کیس میں سپریم کورٹ آئی جی اسلام آبادپر برہم ہو گئی،چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ آئی جی صاحب!آپ کی ٹیم کو تفتیش کرنی نہیں آتی ،صرف کرسی گرم نہیں کرتے کام کرناہوتاہے ،تفتیش میں تو ایک ایک منٹ قیمتی ہوتا ہے ،اسلام آبادپولیس بابوﺅں کی طرح لیٹربازی کررہی ہے ۔
نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ میں سینئر صحافی مطیع اللہ جان ازخودنوٹس کیس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں بنچ نے سماعت کی ،چیف جسٹس گلزاراحمد نے آئی جی اسلام آباد پر برہمی کااظہارکیا،چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیاکہ یہ کیس تفتیش کی گئی کس نے تفتیش کی؟۔
چیف جسٹس گلزاراحمد نے کہاکہ آئی جی صاحب!آپ کی ٹیم کو تفتیش کرنی نہیں آتی ،صرف کرسی گرم نہیں کرتے کام کرناہوتاہے،تفتیش میں تو ایک ایک منٹ قیمتی ہوتا ہے ،اسلام آبادپولیس بابوﺅں کی طرح لیٹربازی کررہی ہے ۔
عدالت نے سینئر صحافی مطیع اللہ جان ازخودنوٹس کی سماعت 4 ہفتے کیلئے ملتوی کردی اور صحافی مطیع اللہ جان کو بھی وکیل کرنے کیلئے 4 ہفتے کی مہلت دیدی۔عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو 4 ہفتے میں دوبارہ رپورٹ پیش کرنے کاحکم دیدیا۔