کشمیری مسلمانوں کی آزادی سڑکوں کے نام تبدیل کرنے یا نقشہ بنانے سے نہیں بلکہ۔۔۔۔ رانا تنویر حسین نے وزیر اعظم کو کھری کھری سنا دیں

 کشمیری مسلمانوں کی آزادی سڑکوں کے نام تبدیل کرنے یا نقشہ بنانے سے نہیں ...
 کشمیری مسلمانوں کی آزادی سڑکوں کے نام تبدیل کرنے یا نقشہ بنانے سے نہیں بلکہ۔۔۔۔ رانا تنویر حسین نے وزیر اعظم کو کھری کھری سنا دیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

شیخوپورہ(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان مسلم لیگ(ن)کے سینئر رہنما اور قومی اسمبلی میں  پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے  چیئرمین رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ موجودہ حکمرانوں کی غیر موثر سفارتکاری اور غیر سنجیدہ رویہ سے گزشتہ ایک سال کے دوران کشمیر ایشو پر کسی ایک ملک نے بھی کھل کر حمایت نہیں کی، کئی دہائیوں سے بھارتی ظلم و ستم اور بربریت کا شکار کشمیری مسلمانوں کی آزادی سڑکوں کے نام تبدیل کرنے یا نقشہ بنانے سے نہیں بلکہ اس کیلئے ایک موثر ڈپلومیسی اختیار کرنے کی ضرورت ہے، قائد اعظم محمد علیؒ جناح پہلے ہی کشمیر کو پاکستان کی شہہ رگ قرار دے چکے ہیں، اب نئے سیاسی نقشہ میں کشمیر کو شامل کرکےحکمران تیس مارخان ہونےکاتاثردے رہےہیں، جب بھی مقبوضہ جموں کشمیر کی بات ہوتی ہےتو یہ یو این او کی تقریرکےحوالےدیکرشیخیاں بکھیرتے ہیں، ایک سال سے کشمیر میں جاری جبری لاک ڈاؤن کی پرزور مذمت کرتے ہیں، کشمیری مسلمانوں پر بھارتی مظالم دیکھ کر بیرونی دنیا کا خاموش رہنا مایوس کن ہے، عالمی امن کے ٹھیکیداروں کے کانوں پر بھی جوں تک نہیں رینگی، 7دھائیوں تک کشمیر کا سٹیٹس تبدیل کرنا بھارت کیلئے ڈراؤنا خواب رہا مگر پاکستان میں موجودہ سلیکٹڈ حکمرانوں کو اقتدار ملنے پر بھارت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ کرکے عملی اظہار کیا کہ اب پاکستانی حکمران اس قابل نہیں کہ بھارت کی کسی چال یا سازش کا جواب دے سکیں۔

 میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےرانا تنویر حسین  نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کشمیری عوام کی امنگوں کی ترجمانی کا حق ادا کیا اور بھارت کو مذاکرات پر مجبور کیا ،جس کا ثبوت بھارتی وزیر اعظم واجپائی کا دورہ پاکستان ہے ،جس میں بھارتی حکمرانوں نے پاکستان کے موقف کو تسلیم کیا اور کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق دینے کی بات کی، مسئلہ کشمیر فلیش پوائنٹ ہے جسے حل کرنے میں ہونے والی تاخیر مودی سرکار کو کشمیریوں کے خو ن سے ہولی کھیلنے کی اجازت دینے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اخلاقی و سفارتی اور ثقافتی و معاشرتی ذمہ داری ہے کہ کشمیریوں کے حقوق کی نہ صرف بات کرے بلکہ انکی تحریک آزادی کی کامیابی میں اپنا ہر ممکن کردار ادا کرے، مظلوم کشمیری عوام کی نظریں ہمیشہ پاکستان پر لگی رہی ہے، کشمیری اپنے شہدا کو پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر ہم سے جس یک جہتی کا اظہار کررہے ہیں اور اس کا تقاضا ہے کہ پاکستان انکی آزادی کو اولین ترجیح دے ،جو موجودہ حکمرانوں کے بس کی بات نہیں ،ان کی نااہلی جہاں پاکستانی قوم کے کسی عذاب سے کم نہیں وہاں کشمیریوں کی تحریک حریت کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کا سبب بنی ہے۔

رانا تنویر حسین نے کہا کہ ہم بار بار حکومت کو پیشکش کرتے رہے کہ کشمیر پالیسی اپوزیشن جماعتوں کی مشاورت سے از سر نو مرتب کی جائے یہ ایک مشترکہ مسئلہ ہے مگر حکمرانوں نے اس پیشکش کو بھی انا کا مسئلہ بنا ڈالا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام مظلوم کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم اقوام متحدہ سےمطالبہ کرتےہیں کہ وہ کشمیر سےمتعلق سلامتی کونسل کی قراردادوں پرعملدرآمد کرےاورکشمیری عوام کی خواہشات کا احترام کرتے ہوئے استصواب رائے کا حق دے۔

مزید :

قومی -