وہ جملے جو بریک اپ پر کبھی نہیں بولنے چاہئیں

وہ جملے جو بریک اپ پر کبھی نہیں بولنے چاہئیں
وہ جملے جو بریک اپ پر کبھی نہیں بولنے چاہئیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) جس طرح کسی شخص کے ساتھ تعلق نبھانا ایک سلیقے کا کام ہے، اسی طرح کسی سے علیحدگی اختیار کرنا اس سے بھی بڑھ کر سلیقے کا متقاضی ہوتا ہے، ورنہ عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ شریک حیات جب بوجوہ ازدواجی زندگی کا خاتمہ کرتے ہیں اور ان کی طلاق ہوتی ہے تو ان کے مابین ایسی جوتوں میں دال بٹتی ہے کہ خوب جگ ہنسائی ہوتی ہے اور ماضی میں سلیقے سے گزارے گئے مہ و سال پر بھی پانی پھر جاتا ہے۔ماہرین لسانیات کا کہنا ہے کہ جب کوئی شخص اپنے شریک حیات سے الگ ہو رہا ہو، تو کچھ ایسے فقرے ہیں، جو اسے ہرگز نہیں بولنے چاہئیں۔
امریکی ماہرین نے کہا کہ ”علیحدگی کے لیے شریک حیات سے یہ مت کہیں کہ ’میرے خیال میں اب ہمارا تعلق مزید نہیں چل سکتا۔‘اس کی بجائے کہنا چاہیے کہ ’ہمارا ایک ساتھ جتنا وقت گزرا بہت اچھا گزرا، لیکن اب رومانوی تعلق ہم دونوں کے لیے اچھا نہیں ہے چنانچہ میرے خیال میں ہمیں الگ ہو جانا چاہیے۔“
ماہرین کا کہنا تھا کہ ”بریک اپ کرتے وقت کوئی بھی ایسا دو ٹوک فقرہ نہیں بولنا چاہیے جس سے دوسرے شخص کی تکلیف میں اضافہ ہو۔ کبھی بھی اسے یہ مت کہیں کہ ’میں کسی اور شخص سے محبت کرتا یا کرتی ہوں اور اب میں اس کے ساتھ رہنا چاہتا یا چاہتی ہوں۔‘ اس کی بجائے اسے کہیں کہ ’ہمارا وقت بہت اچھا گزرا لیکن مجھے محسوس ہوتا ہے کہ یہ تعلق میرے لیے بہتر نہیں ہے۔ مجھے سوچ بچار کے لیے کچھ وقت چاہیے، چنانچہ مجھے کچھ وقت تنہاءگزارنے کی ضرورت ہے۔“
ماہرین کا کہنا تھا کہ ”اور بھی کئی ایسے فقرے ہیں جو دوسرے فریق کی تعلق ختم ہونے کی تکلیف کو بڑھا سکتے ہیں جس کے نتیجے میں اس کا ردعمل شدید ہو سکتا ہے۔ مثال کے طور پر ”مجھے اب تم سے محبت نہیں رہی“، ”میرا کیریئر تم سے زیادہ اہم ہے“، ”ہمارے راستے الگ الگ ہیں اور ہم ایک دوسرے کے لیے بنے ہی نہیں“ وغیرہ ایسے فقرے ہیں جو دوسرے فریق کے لیے تکلیف دہ ہو سکتے ہیں۔تعلق ختم کرتے ہوئے ایسے فقروں سے ہر ممکن گریز کرنا چاہیے۔“

مزید :

ڈیلی بائیٹس -