گھر سے باہر نکل کر کام کرنے کا آغاز کر دیا،دل و دماغ پر چھائے تمام وسوسے، پریشانیاں چھٹ گئیں اب ہم دونوں کہیں زیادہ بہتر زندگی گزار رہے ہیں
مصنف:ڈاکٹر ڈیوڈ جوزف شیوارڈز
ترجمہ:ریاض محمود انجم
قسط:171
جم نے جواب دیا ”پیٹریکا اب بالکل ٹھیک ہے، بہر حال کچھ وقت تو صرف ہوا لیکن اب ہم ایک دوسرے کے بالکل قریب ہیں۔ فیصلہ کن موڑ اس وقت سامنے آیا جب میں نے اپنی بہترین صلاحیتیں استعمال کرکے یہ سب کام کیا۔ میں نے پیٹریکا کو دکھا دیا کہ میرا اور اس کا ہمیشہ کا ساتھ ہے اور میں ہر وقت اس کے ساتھ ہوں۔“
جم نے اپنی داستان ختم کرتے کہا ”میں نے پیٹریکا کو کہا کہ وہ دکھی انسانیت کی بھلائی اور مدد کے لیے اپنی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لائے (پیٹریکا بعد میں مقدس پادری زیکی کے نرسنگ ہوم میں ایک رضا کار کی حیثیت سے شامل ہوگئی)، اس کے علاوہ پیٹریکا نے فلاحی تنظیموں میں بھی شمولیت اختیار کر لی۔ مختصر یہ کہ اب اس نے یہ محسوس کرنا شروع کر دیا کہ لوگوں کو اس کی ضرورت ہے اور اس نے گھر سے باہر نکل کر کام کرنے کا آغاز کر دیا۔ اس کے دل و دماغ پر چھائے ہوئے تمام وسوسے، تمام پریشانیاں چھٹ گئیں اور اب ہم دونوں پہلے سے کہیں زیادہ بہتر زندگی گزار رہے ہیں۔“
آپ چھوٹے چھوٹے وعدے پورے کریں اور زیادہ سے زیادہ مثبت نتائج حاصل کریں:
ہم یہ مشاہدہ کرچکے ہیں کہ اپنے گھریلو مالی معاملات اور ملازمت کے دوران اپنے وعدوں کی پاسداری کے ذریعے ہم کیونکر فوائد حاصل کرتے ہیں۔ لیکن بظاہر ان غیر اہم اور چھوٹے چھوٹے وعدوں کو نبھانے کے باعث ہمیں عظیم کامیابیاں حاصل ہوتی ہیں۔
اس ضمن میں مندرجہ ذیل تین طرائق پر عمل کیجئے:
1:کسی سے ملاقات طے ہونے کی صورت میں اپنے وعدے اور وقت کی پابندی کیجئے: جب آپ اپنی کسی دفتری ملاقات، گاہک یا اپنے شریک حیات کے ساتھ ملاقات کے لیے طے شدہ وقت پر نہیں پہنچتے تو آپ کے بارے ایک منفی تاثر قائم ہو جاتا ہے۔ آپ کے اس طرز عمل کے باعث آپ کے ملاقاتی آپ کے متعلق یہ اندازہ لگاتے ہیں کہ آپ کی یاداشت کمزور ہے، آپ دوسروں کو چنداں اہمیت نہیں دیتے، آپ غیر ذمہ دار ہیں اور آپ ناقابل اعتماد اور ناقابل بھروسہ ہیں۔ لہٰذا جب آپ کی کسی سے بھی ملاقات طے ہو، اسی طے شدہ وقت اور تاریخ پر ملاقات کیجئے۔ اگر ملاقات کے لیے پہنچنے میں آپ کو تاخیر ہو جائے یا آپ بالکل ہی پہنچ نہ سکیں تو اپنے ملاقاتی کو تمام وجوہات سے آگاہ کردیں تاکہ اس کے دل میں آپ کے لیے غلط فہمی پیدا نہ ہو۔
2: وہ وعدے بھی نبھائیے جو آپ کی نظر میں غیر اہم ہیں لیکن دوسروں کے لیے بے حد اہم ہیں:اگر آپ نے اپنے بچوں کو کھیلنے کے لیے لے جانے کا وعدہ کیا ہے، تو پھر بچوں کو کھیلنے کے لیے ضرور لے جائیے۔ اگر آپ نے گھر واپس آتے کوئی چیز لانے کے لیے وعدہ کیا ہے تو ہر قیمت پر یہ چیز لے کر آئیے۔ اگر آپ نے کسی کی مدد کرنے کا وعدہ کیا ہے تو لازمی طور پر اس کی مدد کیجئے۔ آپ دوسروں کے ساتھ مختلف قسم کے وعدے کرتے ہیں لیکن ان کی اہمیت اور نوعیت کے قطع نظر، ان وعدوں کی پاسداری کیجئے۔ آپ کی طرف سے وعدے کی خلاف ورزی کے باعث کتنے ہی بچوں کے دلوں کو ٹھیس پہنچتی ہے، آپ کی کتنی ہی بیویاں / شوہر مایوس ہوتے ہیں اور کتنے ہی دوست اپنی ہی نظروں سے گر جاتے ہیں۔ آپ کے صرف ایک فقرے کے بھولنے کے باعث یہ سب لوگ آپ کے متعلق منفی تاثر قائم کرتے ہیں“ میں یہ کام تمہارے لیے کروں گا۔“(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بُک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوط ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔