محکمہ صحت کے پی کی جانب سے کنڈومز کی خریداری میں مبینہ کرپشن کا انکشاف
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن) محکمہ صحت خیبر پختونخوا کی جانب سے خریدے گئے کنڈومز میں کروڑوں روپے کی مبینہ کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔جیو نیوز کے مطابق ضروری ادویات کی مد میں محکمہ صحت نے رواں سال جنوری میں 12 لاکھ کنڈوم خریدے جس روز کمپنی کو آرڈر دیاگیا اسی روز سپلائی سے پہلے ہی کمپنی کا بل بھی پاس کرایا گیا۔ جنوری میں منظور کی جانے والی کنڈومز کی انوائس پر تاریخ اجرا اپریل 2024 ہے۔
شمالی وزیرستان کو 7 لاکھ کنڈومز اور پشاور کے متنی ہسپتال کو کاغذات میں 2 لاکھ کنڈومز بھیجے گئے تاہم شمالی وزیرستان اور ڈی ایچ او پشاور کنڈومز کی سپلائی سے مکمل طور پر لاعلم نکلے۔ شمالی وزیرستان میں مردوں کی اتنی تعداد نہیں جتنے کنڈومز بھجوائے گئے ہیں۔ مانع حمل کے لیے مبینہ طور پر کنڈومز صرف کاغذات کی حد تک خریدے گئے ہیں، معاملے کی انکوائری شروع کردی ہے۔ فی کنڈوم 18 روپے 75 پیسے کے حساب سے خزانے سے دو کروڑ 25 لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی تھی۔
ڈی ایچ او شمالی وزیرستان ڈاکٹر معراج وزیر کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت شمالی وزیرستان کو کوئی سرکاری کنڈوم نہیں ملا، کنڈوم نہ ملنے سے متعلق انہوں نے ڈائریکٹوریٹ ہیلتھ کو آگاہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان میں 2 سے 5 فیصد تک جوڑے فیملی پلاننگ میں دلچسپی لیتے ہیں۔