پاکستانی نژاد ایک اور بچی کا اغوا
لندن (بیورو رپورٹ) یورپین پارلیمنٹ فرینڈز آف پاکستان کے چیئر مین ، یورپین کنزرویٹو گروپ کے قانونی امور کے ترجمان اور نارتھ ویسٹ انگلینڈ سے رکن یورپی پارلیمنٹ سجاد کریم نے پاکستانی اعلیٰ حکام پر گریٹر مانچسٹر سے تین سال قبل غائب ہونے والی چھ سالہ بچی عطیہ کو بازیاب کرانے پر زور دیا ہے ۔ اس بچی کو جسے مبینہ طور پر اس کا باپ پاکستان لے گیا مگر واپس نہیں لایا۔تفصیلات کے مطابق آشٹن انڈر لائن کی جیما ولکنسن اور راچڈیل کے رضوان علی انجم شادی شدہ جوڑے کی بیٹی عطیہ انجم ولکنسن والدین کی باہمی چپقلش اور علیحدگی کے نتیجے میں اپنی ماں اور کبھی باپ کے پاس آتی جاتی رہتی تھی۔ عطیہ اپنی تیسری سالگرہ پر باپ کے ساتھ گئی لیکن پھر واپس نہیں آئی۔ معلوم ہوا ہے کہ اسکے باپ نے اسے پاکستان چھوڑ دیا ۔بچی کی ماں جیما ولکنسن کی اطلاع پر پولیس نے کاروائی شروع کردی اور اس نے عدالت سے بھی رجوع کیا ۔عدالت نے بچی کی نگرانی کا حکم ماں کے حق میں دے رکھا تھا۔ماں کے پاس واپس نہ پہنچانے پر عدالت کے پوچھنے پر باپ نے بچی کے متعلق لاعلمی کا اظہار کیا ۔پولیس کی تفتیش میںرضوان کے دیگر قریبی رشتہ داروں نے بھی بچی کے متعلق لا عملی کا اظہار کیا۔عدالتی اور پولیس کی کاروائی میں تین سال گزر گئے ہیں۔ حال ہی میں آشٹن انڈر لائن کی عطیہ انجم ولکنسن کی ماں جیما ولکنسن نے نارتھ ویسٹ کے ممبر یورپی پارلیمنٹ سے رابطہ کیا ہے جنہوں نے پاکستان میں بچی کا پتہ چلانے کی کوشش کے ساتھ ساتھ اسی ہفتے پاکستان کی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر اور سنئیر سفارت کارو خارجہ سیکریٹری جلیل عباس جیلانی سے ملاقات میں عطیہ انجم ولکنسن کی گمشدگی کا معاملہ اٹھایا ۔ حنا ربانی کھر نے اس معاملہ کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے سجاد کریم کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے۔