بات کچھ ہضم نہیں ہوئی

بات کچھ ہضم نہیں ہوئی
 بات کچھ ہضم نہیں ہوئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (نعمان تسلیم)وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ 4 حلقوں کی بجائے تمام حلقوں میں انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق کروائی جائے۔ قومی اسمبلی میں اپنی دھواں دار تقریر میں انہوں نے کہا کہ انتخابات کے دوران اگر مقناطیسی سیاہی استعمال نہیں ہوئی تو الیکشن کمیشن اور نگران حکومت جواب دہ اور اس میں ن لیگ کا کوئی قصور نہیں ہے۔ چیئرمین نادرا سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہناتھا کہ سابق حکومت نے طارق ملک کو پہلے جی ایم اور پھر ڈپٹی چیئرمین نادرا بنایا جس کے بعد نادرا آرڈیننس کے برخلاف اشتہار دیئے بغیر چیئرمین بنا دیا گیا تاہم چیئرمین نادرا سے متعلق عدالتی احکامات پر عمل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ نئے چیئرمین نادرا کی تقرری میرٹ پر کی جائے گی۔ وزیر داخلہ کی ساری باتیں اگر مان بھی لیں تب بھی کچھ باتوں کی سمجھ نہیں آتی۔ اگر یہ معاملہ اتنا سادہ ہے تو پھر ن لیگ کو ایک دم چیئرمین نادرا طارق ملک کو تبدیل کرنے کی ضرورت کیوں پیش آگئی جبکہ وہ ایک حلقہ میں انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق کروارہے تھے۔ان کو ہٹانے کا عمل اتنی عجلت میں کیا گیا کہ ہر فرد کو شک ہونے لگا کہ دال میں کچھ توکالاہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ طارق ملک جنھیں نادرا کو انتہائی جدید خطوط پر استوار کرنے پر بین الاقوامی اعزازات اور ’ستارہ امتیاز‘سے نوازا گیا ہے کوجولائی 2012 میں چیئرمین کے عہدہ پر ترقی دی گئی تھی جبکہ ن لیگ کی حکومت نے مئی 2013 میں اقتدار سنبھالا تھا یعنی گزشتہ سات ماہ سے موجودہ حکومت کو یاد ہی نہ تھا کہ طارق ملک کو نادرا آرڈیننس کے برخلاف اشتہار دیئے بغیر چیئرمین بنا دیا گیا اور جب انگوٹھوں کی تصدیق کے عمل میں انہوں نے کسی بھی قسم کے دباﺅ میں آنے سے انکار کر دیا تو انہیں راتوں رات فار غ کر دیاگیا۔اگر حکومت کواپنی ساکھ بچانی ہے تو اسے چاہیے کہ موجودہ چیئرمین نادرا کے ذریعے ہی انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق کروائے کیونکہ اس طرح ناصرف ن لیگ کو اپنے دامن پر لگے داغ کو دھونے کا موقع ملے گا بلکہ انتخابات پر اٹھنے والے سوالات بھی ختم ہو جائیں گے ورنہ عوام اور دیگر سیاسی پارٹیاں یہ سوچنے پر حق بجانب ہونگے کہ شاید انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے۔

مزید :

بلاگ -