نئے سال کا آغا ز یکم جنور ی سے کیوں ہوتا ہے ؟دلچسپ معلومات

نئے سال کا آغا ز یکم جنور ی سے کیوں ہوتا ہے ؟دلچسپ معلومات
نئے سال کا آغا ز یکم جنور ی سے کیوں ہوتا ہے ؟دلچسپ معلومات

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(نیوز ڈیسک) چند دن کی بات ہے کہ ہمارے ہاں نوجوان نیو ایئر کا پر جوش استقبال کر رہے ہوں گے اور پھر یکم جنوری سے ہم 2014 کو رخصت کر کے 2015 کا آغاز کر دیں گے۔ تقریباً تمام دنیا میں یہی رواج ہے کہ نئے سال کا آغاز یکم جنوری سے کیا جاتا ہے لیکن کم لوگوں کو معلوم ہے کہ سال کا آغاز اس دن سے ہی کیوں کیا جاتا ہے۔

سال 2014میں 134سال پرانا ریکارڈ ٹوٹنے والا ہے ،جاننے کے لئے کلک کریں
رومی سلطنت میں 153 قبل مسیح سے یہ رواج چلا آ رہا تھا کہ یکم جنوری کو قونصل (شہروں کے انتظام کیلئے مقرر کئے جانے والے حکومتی افسران) مقرر کئے جاتے تھے اور یہ تقرری حکومتی انتظام و انصرام کا اہم ترین جزو سمجھی جاتی تھی۔ اس وقت کی رومی سلطنت میں لوگ سالوں کی پہچان بھی ان میں مقرر کئے گئے قونصلوں کے حوالے سے کرتے تھے۔ تقرریوںکیلئے اس دن کا انتخاب ہی کیوں کیا جاتا تھا؟ اس کے متعلق تاریخ دانوں کا کہنا ہے کہ لفظ جنوری کا تعلق رومن لفظ ’جینس‘ سے ہے جو رومیوں کے ہاں تبدیلی اور آغاز کا دیوتا کہلاتا تھا اور یہی وجہ تھی کہ جنوری کے مہینے کے پہلے دن کو سال کے آغاز کیلئے چنا گیا۔ اگرچہ اس کے بعد بھی کیلنڈر میں تبدیلیاں آئیں لیکن آ ج تک سال نو کا آغاز یکم جنوری سے ہی کیا جاتا ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -