ہٹلر کی واحد آڈیو ریکارڈنگ دریافت، آب بھی سنیے

برلن (نیوز ڈیسک) جرمن ڈکٹیٹر ایڈولف ہٹلر کی زندگی کا ہر پہلو ہی پراسرار ہے اور تاریخ دان اس کی شخصیت کے خفیہ پہلوﺅں سے پردہ اٹھانے کی کوشش میں مسلسل لگے ہوئے ہیں۔ ہٹلر کی شخصیت کا ایک ایسا ہی پراسرار پہلو اس کی آواز تھی کیونکہ بہت کم لوگوں کو معلوم تھا کہ وہ اپنی نجی گفتگو کے دوران کیسے بولتا تھا اور خصوصاً پرائیویٹ محفلوں میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ کس طرح مخاطب ہوتا تھا۔ ہٹلر کی شخصیت کے اس پہلو سے پردہ اٹھانے والی ایک آڈیو ریکارڈنگ پہلی دفعہ دنیا کے سامنے آگئی ہے جس میں وہ اپنے ایک جرنیل کے ساتھ روسی ٹینکوں کے بارے میں گفتگو کررہا ہے۔
یہ ریکارڈنگ 1942ءمیں فن لینڈ کے ایک انجینئر نے کی اور اس میں ہٹلر کارل مینر ہیم نامی فوجی افسر سے مخاطب ہے۔ تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ ہٹلر کی نجی زندگی میں اس کی آواز کی یہ واحد ریکارڈنگ ہے۔ اس سے پہلے ہٹلر کی آواز کی جو بھی ریکارڈنگ سامنے آئی وہ عموماً سرکاری یا رسمی تقریبات میں کی گئی تھی، جس سے یہ اندازہ نہیں ہوپاتا کہ وہ اپنی عام زندگی میں کس طرح سے لوگوں کے ساتھ مخاطب ہوتا تھا۔
مزید جانئے: مرد کس کام کیلئے اس خاتون کو ہزاروں روپے دیتے ہیں؟ ایسا کام جو کوئی اجنبی کرے تو شدید لڑائی ہوجائے، جان کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے
فن لینڈ کے انجینئر نے ہٹلر کو خبر کئے بغیر اس کی ریکارڈنگ کی تھی، لہٰذا یہ اس کے فطری انداز میں بولنے کی واحد مثال باقی رہ گئی ہے۔ریکارڈنگ میں ہٹلر روس کی طرف سے ٹینکوں کی بڑی تعداد میں پروڈکشن پر مضطرب نظر آتا ہے اور اپنے جرنیل سے اپنے عدم اطمینان کا اظہار کرتا ہے۔ جنگ کے پہلے سال میں روس کی طرف سے 35 ہزار ٹینکوں کی پیداوار کے متعلق بات کرتے ہوئے ہٹلر اپنے تباہ ہونے والے ٹینکوں کا بھی ذکر کرتا ہے اور ٹینکوں کی پیداوار تیزی سے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔ وہ روسی ٹینکوں کی بڑی تعداد میں پیداوار پر بے یقینی کا اظہار بھی کرتا ہے۔
جب یہ ریکارڈنگ پہلی دفعہ سامنے آئی تو لوگوں نے اسے حقیقی ماننے سے انکار کردیا کیونکہ کوئی یہ تصور بھی نہیں کرسکتا تھا کہ رعب اور دبدبے کی علامت اور گرجدار تقریر کرنے والا ہٹلر حقیقی زندگی میں اس قدر سپاٹ اور دھیمی آواز میں گفتگو کرتا تھا۔
Hitler's normal speaking voice by dailypakistan