حکومت توانائی کی قلت پر قابو پانے کے منصوبوں پرکام کر رہی ہے،ماہرین
اسلام آباد (اے پی پی)توانائی کی قلت کے مسئلہ پر قابو پانے کیلئے شمسی توانائی کا متبادل ذریعہ بہترین ثابت ہوسکتا ہے ۔ ملکی معیشت کو درپیش دیگر مختلف مشکلات میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ بھی شامل ہے ۔حکومت نجی شعبہ کی معاونت سے توانائی کی قلت کے مسئلہ پر قابو پانے کیلئے مختلف منصوبوں پرکام کر رہی ہے جن کے تحت آبی وسائل ، کوئلے سمیت متبادل توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے متعدد منصوبوں پر کام جاری ہے۔ توانائی کے شعبہ کے ماہرین نے کہا ہے کہ سورچ کی روشنی سے بجلی پیدا کرنے کے حوالے سے پاکستان میں وسیع مواقع دستیاب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ کے مسئلہ پر قابو پانے کیلئے حکومت کو چاہئے کہ وہ چھوٹے اور بڑے منصوبوں پر کام کی رفتار مزید تیز کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بجلی کی پیداوار کیلئے سورج بہترین ذریعہ بن سکتا ہے۔
محکمہ موسمیات کے انجینئر نوید احمد نے کہا ہے کہ ملک میں سارا سال سورج کی روشنی دستیاب ہوتی ہے جس کی مدد سے بجلی پیدا کی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آبی وسائل کے منصوبوں کیلئے لمبا عرصہ درکار ہوتا ہے جبکہ شمسی توانائی منصوبہ کی تکمیل کیلئے صرف دو تا تین سال کی قلیل مدت درکار ہوتی ہے۔ توانائی کے شعبہ کے ماہرین نے کہا ہے کہ تیل و گیس کی مدد سے بجلی پیداواری اخراجات بہت زیادہ ہیں جبکہ سورج کی مدد سے بجلی کی پیداوار سے نہ صرف تیل و گیس پر انحصار کو کم کیا جاسکتا ہے بلکہ اس سے سستی بجلی پیدا کر کے قومی گرڈ میں شامل کر کے نہ صرف گھریلو بلکہ صنعتی صارفین کو سستی بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے جس سے ملک کی اقتصادی ترقی کے مطلوبہ اہداف کے حصول کو یقینی بنایا جاسکتا ہے ۔