کپاس کی پیداوار میں 29فیصد کی غیر معمولی کمی واقع
کراچی(اکنامک رپورٹر)ملک میں کپاس کی پیدوار میں گزشتہ ایک سال کے اسی عرصے کی پیدوار سے 35لاکھ 14ہزار گانٹھوں (28.93فیصد) کی غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے جس کے باعث ٹیکسٹائل وائپنگ سیکٹر میں اضطراب کی صورت حال ہے اور ملک کی معیشت کو بھی غیر معمولی دھچکا لگے گا ۔روئی کی پیدوار میں غیر معمولی کمی سے ملک کی معیشت کو تقریباً260ارب روپے کا نقصان ہوگا ۔اس ضمن میں کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ گزشتہ سال ملک میں کپاس کی پیدوار ایک کروڑ 49لاکھ گانٹھوں کی ہوئی تھی جبکہ موجودہ رپورٹ کو دیکھتے ہوئے اس سال ملک میں روئی کی کل پیداوار ایک کروڑ گانٹھوں کے لگ بھگ ہونے کی توقع کی جارہی ہے ۔اس طرح سیزن ختم ہونے تک کپاس کی تقریباً 45لاکھ گانٹھوں کی انتہائی غیر معمو لی کمی واقع ہوگی جس کی مالیت موجودہ قیمت کے حساب سے تقریباً50ارب روپے سے زیادہ ہوگی ۔بنولہ تیل اور بنولہ کھل کا حساب کیا جائے تو اس کی قیمت بھی 30ارب روپے کے لگ بھگ ہوگی جبکہ کم فصل کی وجہ سے بیرون ممالک سے روئی کی تقریباً 25لاکھ گانٹھوں کی درآمد کرنا پڑے گی جس کے لیے قیمتی زرمبادلہ ڈالرکی مد میں اربوں روپے خرچ کیے جائیں گے ۔نسیم عثمان نے بتایا کہ کپاس کی کم فصل کی وجوہات میں سیلاب ،کھڑی فصل پر بارش ،ناقص اور غیر موافق موسمی ،بیچ اور زبردست پیسٹ اٹیک شامل ہیں ۔انہوں نے خدشہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر آئندہ سیزن میں ناقص بیچ اور ناقص ادویات پر کنٹرول نہ کیا گیا تو فصل متاثر ہونے کا خطرہ رہے گا ۔پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن نے ملک میں کپاس کی پیداوار کے اعداد وشمار جاری کیے ہیں اس کے مطابق اس عرصے تک ملک میں روئی کی پیداوار 86لاکھ 31ہزار 933گانٹھوں کی ہوئی جو گزشتہ سال کی اسی عرصہ کی پیداوار ایک کروڑ 21لاکھ 45ہزار گانٹھوں کی نسبت 35لاکھ 14ہزار گانٹھیں (28.93فیصد)کم ہے ۔
صوبہ سندھ میں فصل میں صرف ایک لاکھ 18ہزار 735گانٹھوں (3.26فیصد)کی کمی ہوئی جبکہ پنجاب میں 33لاکھ 95ہزار 37گانٹھوں (39.95فیصد)کی کمی واقع ہوئی ۔اس عرصے میں کپاس کے برآمد کننددگان نے 3لاکھ 59ہزار 826گانٹھیں خریدیں جبکہ ٹیکسٹائل وائپنگ ملز نے 62لاکھ 89ہزار 399گانٹھیں خریدیں جو گزشتہ اسی عرصے میں خریدی گئی 93لاکھ 75ہزار 690گانٹھوں کی نسبت 31لاکھ 46ہزار گانٹھیں کم ہیں ۔ٹیکسٹائل سیکٹر کی زبوں حالی کے باعث خریداری کم رہی گوکہ مستحکم مالی حالات والی ٹیکسٹائل ملوں نے بیرون ممالک خصوصی طور پر بھارت سے وافر مقدار میں روئی کے درآمدی معاہدے کئے ہیں ۔نسیم عثمان کے مطابق اس سال روئی کی پیداوار گزشتہ 12سال کی پیداوار سے کم رہے گی ۔2003-04کے سیزن میں روئی کی پیداوار 97لاکھ 94گانٹھوں کی ہوئی تھی اس کے بعد روئی کی پیداوار میں اضافہ ہوتا رہا لیکن اس سال پیداوار میں تقریباً ایک کروڑ 6گانٹھوں کی کمی ہونے کی توقع ہے