ہسپتالوں کے گائنی وارڈ وں میں مفت علاج کی سہولت خواب بن گئی
لاہور(جاوید اقبال)صوبائی دارالحکومت کے سرکاری ہسپتالوں کے گائنی وارڈوں اور لیبر رومز میں مفت علاج معالجہ مریضوں کے لئے ایک خواب بن گیا ہے اس سلسلے میں محکمہ صحت نے لیبرروم کو دنیا کی سب سے بڑی ایمرجنسی ڈیکلیئر کر رکھا ہے اور احکامات جاری کئے تھے تمام ایسے ہسپتال جہاں لیبر رومز میں زچگی کے آپریشن کئے جاتے ہیں وہاں لیبر رومز میں حاملہ خواتین کو تمام تر علاج معالجہ کی سہولیات بمعہ ادویات اور دیگر سازوسامان مفت فراہم کیا جائے مگر ہسپتالوں کی انتظامیہ نے محکمہ صحت کے احکامات ہوا میں اڑا تو دیئے ہی ہیں مگر غریب مریضوں پر ستم ظریفی کے نئے ریکارڈ قائم کئے ہیں جس کے تحت زچگی کے لئے پہلے سے بک شدہ خواتین کو بس زچگی کیلئے داخلہ ملے گا پہلے سے اپنے مطلوبہ ہسپتال میں اپنا ریکارڈز رکھنے والی خواتین کو زچگی کے لئے داخلہ نہیں ملے گا شہر کے تمام گائنی وارڈوں کے ڈاکٹروں نے اپنا ضابطہ اخلاق جاری کر دیا ہے بتایا گیا ہے کہ صوبائی دارالحکومت کے ہسپتالوں جناح ہسپتال، لاہور جنرل ہسپتال، گنگا رام ہسپتال، سروس ہسپتال، لیڈی ولنگڈن ،لیڈی ایچی سن سمیت تمام ضلعی ہسپتالوں کو حکومت کی طرف سے حکم دیا گیا تھا کہ تمام گائنی وارڈوں لیبر رومز اور گائنی آپریشن تھیڑوں میں زچگی کے علاج معالجہ کے لئے مفت ٹیسٹوں کی سہولیات کے ساتھ ساتھ ہر قسم کی ادویات مفت فراہم کی جائیں مگر اس پر کئی ہفتے گزرنے کے باوجود عمل درامد نہیں ہو سکا ان وارڈوں میں داخل حاملہ خواتین کو آپریشن کی ادویات فراہم کرنا تو درکنار سرنج تک فراہم نہیں کی جا رہی سب کچھ بزار سے منگوایا جاتا ہے الٹا اب ایسی خواتین جو حاملہ ہوں حمل کی تصدیق کے فوری بعد اپنے پسندیدہ ہسپتال کے گائنی یونٹ میں اپنا ریکارڈ بنوانا لازمی قرار دے دیا گیا ہے اور ایسے کیسز کو بکنگ کیسز کا نام دیا گیا ہے ایسی خواتین جو اپنا کیس اپنے مطلوبہ ہسپتال میں زچگی کے داخلہ کے وقت پیش نہیں کر سکیں گی اسے داخلہ نہیں ملے گا اور وہ بدقسمت غریب خواتین اپنا بچہ یا تو ہسپتال کی سیڑھیوں پر جنم دینے پر مجبور ہوں گی یا پرائیویٹ ہسپتالوں میں جائیں گی دوسری طرف ادویات نہ ملنے کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ڈاکٹروں نے غریب مریضوں کو مہنگی ترین ادویات تجویز کرکے انہیں کنڈی چھری سے ذبح کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے دوسری طرف گائنی وارڈوں ،گائنی لیبر رومز اور گائنی آپریشن تھیٹروں میں بچوں کو جنم دینے والی خواتین اور ان کے اہل خانہ کو مبارکباد کے نام پر لوٹنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔بچے کی پیدائش پر گائنی وارڈوں کے در و دیوار پیسے مانگنے میں مٹھائی کے نام پر آیا سے لیکر چوکیدار تک نرسوں پیرا میڈیکل سٹاف سب نذرانے وصول کرتے ہیں پٹی بدلنے والا عمہل صفائی کرنے والا عملہ بھی ’’نذرانے‘‘ وصول کرتا ہے اور یہ گائنی وارڈ اور لیبر رومز عملے کے لئے سونے کی چڑیا ہیں جہاں ہر ملازم ہزاروں روپے کی دہاڑی لگاتا ہے جو حصہ، متعلقہ ڈی ایم ایس، اے ایم ایس اور سینٹری انسپکٹروں تک جاتا ہے۔ گنگارام کے گائنی لیبر رومز میں ڈیوٹی کرنے والا منتقل عملہ کملا بن چکا ہے۔ اس حوالے سے سیکرٹری صحت جواد رفیق ملک کا کہنا ہے کہ لیبر رومز میں مفت علاج معالجہ فراہم کرنے کا ہر ہسپتال پابند ہے جہاں خلاف ورزی سامنے آئی کارروائی کریں گے انہوں نے کہا کہ مانیٹرنگ کمیٹیاں بنائیں گے جو خفیہ نگرانی کرکے رپورٹ کریں گی۔