مولوی ہیبت اللہ خونزادہ افغان طالبان کے قائم مقام امیر مقرر ، چینی میڈیا کا دعوٰی
کابل/ بیجنگ (آئی این پی )افغان طالبان کے امیر ملااختر منصور کی ہلاکت کے بعد طالبان نے مولوی ہیبت اللہ اخوانزادہ کو قائم مقام امیر مقرر کردیا۔چینی میڈیا کے مطابق طالبان کے امیر ملااختر منصور کی ہلاکت کے بعد مولوی ہیبت اللہ ا خوانزادہ جو طالبان کے ڈپٹی چیف اور سپریم کونسل کے ممبر بھی ہیں کو طالبان کا قائمقام امیر مقرر کردیا گیا ہے ۔افغانستان میں ذرائع نے ایک تصویر بھی دکھائی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملا منصور مرچکے ہیں تاہم اسکی تصدیق نہیں ہوئی افغان طالبان کے امیر ملامنصور کمانڈروں کے اجلاس کے دوران زبانی تلخ کلامی کے نتیجے میں ہونیوالی لڑائی کے دوران شدید زخمی ہوگئے تھے جو بعدازاں دم توڑ گئے ۔افغان نائب صدر نے بھی ملااختر کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی ۔اس سے قبل طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ملا اختر کے مرنے کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھاکہ اس حوالے سے خبریں بے بنیاد ہیں اور دشمن اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کا پروپیگنڈہ ہیں ۔جمعرات کو پاکستانی دفتر خارجہ نے بھی ملااختر کی ہلاکت کی خبروں سے لاعلمی کااظہار کرتے ہوئے کہا تھاکہ انکے پاس اس حوالے سے کوئی اطلاعات نہیں ہیں۔افغان حکام کا دعویٰ ہے کہ ملا منصور بدھ کو کوئٹہ کے علاقے کچلاک میں ایک اجلاس کے دوران لڑائی کے نتیجے میں زخمی ہوگئے تھے ۔ایک افغان اہلکار نے میڈیا کو بتایا کہ طالبان رہنما عبداللہ سرحدی کی رہائش گاہ پر اجلاس کے دوران تلخ کلامی پر فائرنگ کے نتیجے میں چار دیگر طالبان کمانڈر بھی مارے گئے ۔