خیرپور سکھیرا، ایکسپریس پر سینکڑوں افراد کا دھاوا، کھڑکیاں دروازے توڑ ڈالے ، مسافروں پر تشدد

خیرپور سکھیرا، ایکسپریس پر سینکڑوں افراد کا دھاوا، کھڑکیاں دروازے توڑ ڈالے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

  روہڑی (نمائندہ) جیکب آباد براستہ روہڑی سے کرچی جانے والی سکھر ایکسپریس پر سینکڑوں افراد نے دھاوا بول دیا ٹرین کی کھڑکیاں دروازے توڑ ڈالے مسافروں سے زبردستی سیٹیں خالی کراکر ان پر براجمان ہوگئے جبکہ مزاحمت کرنے والے مسافروں کو تشدد کا نشانہ بنایا ٹرین میں سوار ریلوے پولیس اہلکار وں نے کارروائی کرنے سے معذوری ظاہر کی مسافرو ں نے پوری شب سخت سردی میں خوف ہراس میں ٹرین کے فرش پر بیٹھ کر گذاردی ریلوے انتظامیہ واقعہ سے بے خبر رہی صحافیوں کی نشاندہی پر ریلوے حکام نے واقعہ کی تفصیلات طلب کرلی جبکہ ایس پی ریلوے سکھر واقعہ کے بارے میں معلومات ہونے کے باوجود مسافروں کے تحفظ کے لیے کوئی اقدام کرنے سے مجبور دکھائی دیئے ۔بتایا جاتا ہے کہ جمعہ کی شب روہڑی سے کراچی جانے والی 146 ڈاؤن سکھر ایکسپریس جب خیر پور ریلوے سٹیشن پر پہنچی تو اس دوران وہاں پہلے سے موجود مذہبی فرقے کے سینکڑوں افراد نے ٹرین میں زبردستی سوار ہونے کی کوشش کی تاہم اس دوران ٹرین میں سوار مسافروں کی جانب سے کسی خدشے کے پیش نظر ٹرین کے دروازے بند کردیئے اس صورتحال پر ریلوے اسٹیشن پر کھڑے مسافروں میں سخت اشتعال پیدا ہوگیا انہوں نے ٹرین کی کھڑکیوں اور دروازوں کو توڑنا شروع کردیا جس پر ٹرین کے مسافروں میں سخت خوف ہراس پھیل گیا اور باہر کھڑے مسافرزبردستی ٹرین میں داخل ہوئے اور اپنی محفوظ نشستوں پر بیٹھے مسافروں کو زبردستی سیٹوں سے اٹھانا شروع کردیا اس دوران ٹرین میں سوار ریلوے پولیس اہلکار ان کے خلاف کوئی کارروائی کرنے کے بجائے اپنے تحفظ کی فکر میں لگے رہے۔ واقعہ کے دوران ٹرین میں سوار ایک مسافر سید محمد عاصم علی شاہ نے بتایا کہ ٹرین کے مسافروں نے سخت سردی اور خوف ہراس میں ٹرین کے فرش پر بیٹھ کر رات گذاری۔ معلوم ہوا ہے کہ ریلوے انتظامیہ اور پولیس کو یہ علم تھا کہ جمعہ کی شب خیرپور سے سینکڑوں افراد سوار ہوکر کراچی جائیں گے لیکن اس کے باجود مناسب اقدامات نہیں کیے اس سلسلے میں جب ریلوے افسران سے واقعہ کے بارے میں معلومات کرنے کی کوشش کی گئی تو ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈالتے رہے۔

مزید :

علاقائی -