میرا ’’پیار ‘‘خود غرض ہوا تو برداشت نہیں کروں گی ، اپنے حق کے لئے لڑوں گی :کترینہ کیف

میرا ’’پیار ‘‘خود غرض ہوا تو برداشت نہیں کروں گی ، اپنے حق کے لئے لڑوں گی ...
میرا ’’پیار ‘‘خود غرض ہوا تو برداشت نہیں کروں گی ، اپنے حق کے لئے لڑوں گی :کترینہ کیف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ممبئی(مانیٹرنگ ڈیسک ) بالی ووڈ بار بی ڈول کترینہ کیف نے شادی کے حوالے سے اپنے سب سے بڑے خوف اور ڈر کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے سب سے بڑا خوف یہ کہ میں شادی کے منڈپ پر کھڑی ہوں اور مجھے یہ بھی یقین نہیں ہے کہ جس سے میں شادی کررہی ہوں وہ مجھ سے مکمل محبت کرے گا بھی کہ نہیں اور اِس شخص کا دماغ پوری طرح وعدے نبھانے کے لئے تیار ہی نہ ہو ،بس یہی خوف اور دل توڑنے والی سوچ مجھے ڈراتی ہے،کترینہ کیف جو اپنی ذاتی زندگی پر بات کرنے سے ڈرتی ہیں مگر اب ایک انٹرویو میں اُنہوں نے ایسی باتیں کہہ ڈالی ہیں جو اس سے پہلے کبھی نہیں کہیں ،کترینہ کیف کا کہنا ہے کہ اگر میرا پیار خود غرض ہوا تو مجھے عدم تحفظ کا شکار نہیں ہونا چاہئے ،مجھے برداشت کرنا چاہئے مگر میں برداشت نہیں کروں گی میں اپنے حق کے لئے لڑوں گی ۔کترینہ نے اپنے اور اپنے بوائے فرینڈ رنبیر کپور کے رشتے کے حوالے سے کہا ہے کہ مرد اور عورت میں فرق ہے ،عورت بچہ پیدا کرتی ہے اور مرد نہیں کرتا ،ہماری ضروریات اور جسم کی ساخت الگ الگ ہےں ،اس لئے ہم نہیں کہہ سکتے کہ مرد اور عورت برابر ہیں،کترینہ نے مرد کو ”شکاری “قرار دیتے ہوئے کہا کہ اداکار ہونے کی حیثیت سے اس کے اپنے معاملات ہوتے ہیں مگر ”مرد ،مرد ہوتا ہے اور دھوکہ باز،دھوکہ دیتا ہے ،یہ سب تاش کے پتوں کی طرح بکھر جاتا ہے۔باربی ڈول کہتی ہیں کہ ”آپ نے کسی کو چنا، کیوں کہ آپ کے دل نے اُس کو چنا ،آپ اپنے ارد گرد دیکھیں شادیاں ،تعلقات سب مشکل میں ہیں ،خوش نصیب ہیں وہ جواَ نا اور عدم تحفظ سے ہٹ کر بے لوث محبت پاتے ہیں ۔جب اُن سے پوچھا گیا کہ کیا وہ ان خوش قسمت لوگوں میں سے ہیں ؟تو کترینہ کیف نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میرے دماغ کا پچھلا حصہ کہتا ہے کہ ہاں ہوں، مگر دماغ کا اگلا حصہ کہتا ہے کہ محتاط رہو ،میرا نہیں خیال کہ مجھے یہ نہیںکہنا چاہئے کیونکہ اگر یہ خود غرض پیار ہوا تو مجھے عدم تحفظ کا شکار نہیں ہونا چاہئے ،مجھے برداشت کرنا چاہئے مگر میں برداشت نہیں کروں گی میں اپنے حق کے لئے لڑوں گی ۔کترینہ کیف کا کہنا تھا کہ مجھے سب سے بڑا خوف یہ ہے کہ جب اور جس سے میں شادی کروں گی گی ممکن ہے وہ مجھ سے مکمل محبت نہ کرے ،اس کا دماغ پوری طرح وعدے نبھانے کے لئے تیار نہ ہو بس یہی خوف اور دل توڑنے والی سوچ مجھے ڈراتی ہے

مزید :

تفریح -