وہ ملک جس نے امریکہ سے ایٹمی ہتھیار ’ادھار‘مانگنے کافیصلہ کر لیا

وہ ملک جس نے امریکہ سے ایٹمی ہتھیار ’ادھار‘مانگنے کافیصلہ کر لیا
وہ ملک جس نے امریکہ سے ایٹمی ہتھیار ’ادھار‘مانگنے کافیصلہ کر لیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

وارسا(مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا میں ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ لگی ہوئی ہے۔ جس ملک نے ایٹم بم ایجاد کر لیا ہے اس میں اضافہ کرنے میں لگا ہوا ہے اور جو اب تک ایجاد نہیں کر سکے وہ بھی اسے کسی طرح حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ پولینڈ بھی ایسا ہی ملک ہے جو اب تک ایٹم بم ایجاد نہیں کر سکا۔ مگر اب یہ امریکہ سے ”ادھار“ ایٹم بم لینا چاہتا ہے۔ برطانوی اخبار ”دی گارڈین“ کی رپورٹ کے مطابق پولینڈ کے ڈپٹی وزیردفاع تومز ساتکووسکی کا کہنا ہے کہ نیٹوکے نیوکلیئر شیئرنگ پروگرام کے تحت کوئی بھی ایسا ملک جس کے پاس ایٹم بم نہیں ہے، وہ امریکہ سے ایٹم بم ”ادھار“ لے سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ملک کا دفاع مضبوط بنانے کے لیے ایٹم بم مستعار لینے کی درخواست دینے پر غور کر رہا ہے ۔
پولش میڈیا کی رپورٹس کے مطابق تومز ساتکووسکی پولینڈ کے پہلے رہنماءہیں جنہوں نے ملک کی نیٹو کے نیوکلیئرشیئرنگ پروگرام میں شمولیت کی بات کی ہے۔واضح رہے کہ نیٹو کے کل 28ممالک رکن ہیں جن میں سے صرف 3امریکہ، فرانس اور برطانیہ ایٹمی طاقت ہیں۔ قابل ذکر امر یہ ہے کہ ان تینوں میں سے صرف امریکہ دیگر رکن ممالک کو ایٹم بم مستعار دیتا ہے اور کچھ ممالک کو پہلے دے بھی چکا ہے۔ماضی میں نیٹو کے رکن ممالک بیلجیئم، جرمنی، اٹلی، نیدرلینڈ اور ترکی اسی نیٹو نیوکلیئر شیئرنگ پروگرام کے تحت امریکہ سے ایٹم بم ادھار لے چکے ہیں۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -