دنیا کا وہ الیکشن جس میں اتنی دھاندلی کی گئی کہ گینز بک آ ف ورلڈ ریکارڈ میں جگہ بنا لی ،ایسی تفصیلات کہ جان کرآ پ بھی چکرا جائیں گے

مونرویا(مانیٹرنگ ڈیسک) گزشتہ عام انتخابات کے بعد سے پاکستان میں بھی دھاندلی کا بہت شور سنائی دے رہا ہے، جہاں بھی الیکشن ہوں دھاندلی کا غلغلہ ضرور بلند ہوتا ہے لیکن مغربی افریقہ کے ایک ملک لائبیریا کے ایک الیکشن میں دنیا کی تاریخ کی ایسی بدترین دھاندلی کی گئی کہ گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ کو یہ دھاندلی اپنے ریکارڈ میں لانی پڑی۔ لائبیریا کے یہ صدارتی انتخابات ٹرو ونگ پارٹی (True wing party)کے رہنماءچارلس ڈنبر برگیس کنگ اور اس کے حریف تھامس جے آر فالکنر کے مابین 1927ءمیں لڑے گئے۔ اس الیکشن میں کنگ نے حیران کن طور پر 2لاکھ 34ہزار ووٹ حاصل کیے حالانکہ اس وقت پورے لائبیریا کے کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد صرف 15ہزار تھی۔ یعنی ملک میں ووٹر صرف 15ہزار تھے اور کنگ نے 2لاکھ 34ہزار ووٹ حاصل کر لیے اور لائبیریا کا صدر بن گیا۔ یہ دنیا کی تاریخ میں اب تک کی بدترین انتخابی دھاندلی تھی۔
کنگ 1920ءسے 1930ءتک لائبیریا کا صدر رہا تھا، یہ اس کی دوسری صدارتی ٹرم کے انتخابات تھے جس میں اس نے ریکارڈ دھاندلی کی۔ کنگ بنیادی طور پر ایک وکیل تھا۔ وہ 1904ءسے 1912ءتک لائبیریا کا اٹارنی جنرل رہا۔ 1912ءسے 1919ءمیں صدر منتخب ہونے تک وہ ملک کا سیکرٹری آف سٹیٹ رہا۔ کنگ پر 1930ءمیں لوگوں غلام بنا کر فروخت کرنے اور جبری مشقت کروانے کا الزام عائد کیا گیا۔ یہ الزام اس کے انتخابی مخالف فالکنر ہی نے کنگ سمیت ٹرو ونگ پارٹی کے کئی رہنماﺅ ں پر عائد کیا تھا۔ اس الزام کے نتیجے میں کنگ کو 1930ءمیں صدر کے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا، مگر حکومت پھر بھی ٹروونگ پارٹی ہی کے پاس رہی۔ ٹروونگ پارٹی نے حیران کن طور پر لائبیریا پرایک صدی سے زائد 1878ءسے 1980ءتک حکومت کی۔