’ہمسایہ ملک کے قحبہ خانوں میں نوجوان لڑکیوں کے ساتھ یہ شرمناک کام کیا جاتا ہے جس کے بعد وہ کسی مرد کو انکار کرنے کے قابل نہیں رہتیں‘ تازہ رپورٹ میں ایسا انکشاف کہ پوری دنیا کانپ اُٹھی
نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت خواتین کے لیے دنیا کا غیرمحفوظ ترین ملک تو ہے ہی، اب وہاں کے قحبہ خانوں میں نوجوان لڑکیوں کے ساتھ ایسا شرمناک کام کرنے کا انکشاف منظرعام پر آ گیا ہے جس کے بعد وہ جسم فروشی سے انکار کرنے کے قابل ہی نہیں رہتی۔ عالمی خبررساں ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق بھارتی قحبہ خانوں میں لائی جانے والی لڑکیوں کے ساتھ زبردستی جنسی زیادتی اور شدید جسمانی تشدد کیا جاتا ہے اور انہیں کئی کئی دن فاقے سے رکھا جاتا ہے جس کے بعد وہ کسی بھی طرح کے مرد کو انکار کرنے اور قحبہ خانے سے بھاگنے کے قابل ہی نہیں رہتیں۔
’بیگم وقت نہیں دیتی تھی اس لئے میں تین لاکھ روپے کی یہ جدید ’بیگم‘ لے آیا‘ آدمی نے ایسا انکشاف کردیا کہ انٹرنیٹ پر طوفان آگیا
رپورٹ کے مطابق انسانی سمگلروں کے ہتھے چڑھ کر بھارتی شہر کلکتہ کی قحبہ خانوں میں لٹنے والی کئی لڑکیوں سے گفتگو میں معلوم ہوا ہے کہ قحبہ خانوں میں اس غیرانسانی سلوک کا سامنا کرنے والی بیشتر لڑکیوں کی عمر انتہائی کم ہوتی ہے۔ انٹرنیشنل جسٹس مشن نامی فلاحی تنظیم کے ساجی فلپ کا کہنا تھا کہ ”انسانی سمگلر ان بچیوں کی مزاحمت ختم کرنے کے لیے سب سے پہلے ان پر ہر طرح کا ظلم کرتے ہیں اور انہیں ذہنی و جسمانی طور پر اتنا خوفزدہ اور کمزور کر دیتے ہیں کہ پھر وہ مزاحمت کر ہی نہیں سکتیں۔جتنی لڑکیوں کے ہم نے انٹرویو کیے ان میں سے 55فیصد کو ڈنڈوں اور ہنٹروں سے پیٹاجاتا رہا۔ ان میں سے اکثر کے سامنے دیگر بچیوں کو قتل بھی کیا گیا تاکہ انہیں نصیحت ہو۔“ واضح رہے کہ بھارتی شہر کلکتہ اس حوالے سے سرفہرست ہے۔ گزشتہ برس لڑکیوں کی فروخت کے جتنے کیس ریکارڈ ہوئے ان میں سے 44فیصد اس ایک شہر کے تھے۔
ڈیلی پاکستان کے یو ٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کیلئے یہاں کلک کریں